گجر کے معنی
گجر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گَجَر }
تفصیلات
iاصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٤١ء کو شاکر ناجی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["Gujjar(سنسکرت۔گجارا: گوجری۔ گُجر یا گرجر): قدیمی اور تاریخی قبیلہ ہے ہندوستان، افغانستان اور پاکستان سے متعلق۔ گُجر کس سرزمین سے بنیادی تعلق رکھتے ہیں اس کے بارے میں یقینی شواہد نہیں ملتے۔ گُجر قبائل کا ظہور قدیم شمالی ہندوستان کے علاقوں میں ہوا جس کو قبل از تاریخی دور کہا جاسکتا ہے۔ چھٹی صدی عیسویں سے لے کر بارہ صدی عیسویں کے دوران ان کا تعلق ہندو تہذیب کے کھشتری اور براہمن سے ملتا ہے اور یہ ان علاقوں کے بنیادی قبائل کہلاتے تھے۔ اور جب مسلمانوں نے اس خطۂ زمین پر حکومتیں قائم کیں تو انہوں نے اسلام قبول کرلیا۔ آج یہ گُجر نچلے طبقے کے شہریوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ (OBC) کیٹیگری میں شامل ہوچکے ہیں۔ جبکہ پاکستان میں انہیں مخصوص قبیلہ کی حیثیت حاصل ہے۔ راولپنڈی کے نزدیک باقاعدہ ایک شہر گُجرخان کہلاتا ہے جہاں کے شہری کثیر تعداد میں گُجر قبیلہ کے افراد ہیں","آٹھ بارہ بجے کے وقت گھنٹہ کا مکرر بجانا","الارم (بجانا بجنا کے ساتھ)","پہر کا باجا","پہلے صرف چار بجے گجر بجاتے تھے","چار آٹھ اور بارہ بجے گھنٹوں کا جلد جلد بجنا","صبح صادق کا وقت (س گرج۔ زور سے آواز نکالنا)","صبح کی نوبت","گاجر کا مخفف","گیہوں اور جو یا سرخ و سفید گیہوں ملے ہوئے (گیہوں اور جو کا مخفف)"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
گجر کے معنی
"اعلان وقت کے مختلف ذرائع تھے کہیں نقارہ بجایا جاتا کہیں گھنٹہ کہیں گجر اور کہیں قرنا پھونکتے تھے۔" (١٩٦٤ء، غالب کون ہے، ١٥١)
"دلی کے سیلانی تو بھیگتی رات کے ساتھ پھریری لیتے ہیں اور عقیدت مند بارہ کے گجر کے بعد جاتے ہیں۔" (١٩٨٤ء، زمیں اور فلک اور، ٣٢)
"سرخروئی سے آرام کیا گجر سے پہلے جن نے بدرالدین کو دلہن کے پہلو سے اوٹھا لیا۔" (١٨٦٢ء، شبستان سرور، ١١٢:١)
گجر کے مترادف
گھنٹی
الارم, بھور, تڑکا, جرس, جگونی, چار, دردی, زنگولہ, سحر, سویر, صبح, گھنٹا, گھنٹی, گھڑیال, نوبت
گجر کے جملے اور مرکبات
گجر بجے
گجر english meaning
The chimes rung at the expiration of a pahar or watch of the day or night (i.e. after striking the hours of 48 and 12; but the term is sometimes restricted to those rung at the close of the fourth watchthe word pahar being more commonly used for the middle chimes)
شاعری
- شب و صال جو آئی تو ہائے گھڑیالی
کوئی گھڑی میں لگا بس گجر بجانے کو - اس میں رقیب دل شکن آیا گجر کا کرکے فن
تھالی کہیں سے لا شتاب دے ہے بجا ٹھنن، ٹھنن
محاورات
- ارہر کی ٹٹی گجراتی تالا
- ارہر کی ٹٹیا اور گجراتی تال
- باجرے کی ٹٹی گجراتی تالا
- جن پائیں پنہی نہیں انہیں دیت گجراج۔ بگھ دیتے بیکھا ملے صاحب گریب نواج
- گاجر کھا گجروٹا پھینکا‘ ماں ری ماں میرا ٹک ٹک سہاگ بوہڑا
- کاں کاشی کاں کاشمیر کاں خراسان گجرات۔ تلسی یاں تو جیو کو پر البدلے جات