گفت کے معنی
گفت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گُفْت }
تفصیلات
iفارسی زبان کے مصدر |گفتن| کا ماضی و حاصل مصدر |گفت| اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٥٤ء کو "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اظہار خیال","بات چیت","بمعنی کہنا","گفتن کی","مرکبات میں استعمال ہوتا ہے","مکالہ کرنا"]
گفتن گُفْت
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
گفت کے معنی
١ - کہنا، ذکر کرنا، بیان کرنا، عموماً تراکیب میں مستعمل ہے، جیسے: گفت و شنید، بات چیت۔
گفت غلامانہ شیوہ بوالہوسوں کا دلبر مشکیں کلالہ خندہ نما ہے (١٩٦٣ء، کلک موج، ١١٧)
٢ - بات، بات چیت، لفظ۔ (پلیٹس، علمی اردو لغت)
گفت english meaning
Wordsayingspeechdiscourse
شاعری
- جو گرہ میں تھا حریفوں نے اڑایا ہم سے مفت
اب فقط اخبار ہیں اور من چہ گفتم اوچہ گفت - سب کام اپس کے سونپ کے حق کو نچنت ہو
یہ ہے تمام مقصد گفت و شنید یاں - نہیں اس میں کچھ جائے گفت و شنید
کہ سیرت بھی ہے مثل صورت وحید - عشق تو ہے کل عالم کی کلید
عشق ہی پر سب کی ہے گفت و شنید - سب کام اپس کے سونپ کے حق کو نچنت ہو
یہ ہے تمام مقصد گفت و شنید یھاں
محاورات
- اثنائے گفتگو میں
- الٰہی بخت تو بیدار بادا۔ ترا دولت ہمیشہ یار بادا۔ گل اقبال تو داﺋم شگفتہ۔ بچشم دشمنانت خار بادا
- اندیشہ کردن کہ چہ گویم بہ از پشیمانی کہ چراگفتم
- اول اندیش و آنگہے گفتار
- ایں گل دیگر شگفت
- پیری و صد عیب (چنیں گفتہ اند)
- تامرد سخن نگفتہ باشد۔ عیب و ہنرش نہفتہ باشد
- چہ خوش گفت سعدی در زلیخا الایا ایہا الساقی اور کاساونا ولہا
- چہ گویم کہ ناگفتن بہتر است
- حلوا گفتن دہن نہ ساز و شیریں