گھنا کے معنی
گھنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گُھنا }{ گَھنا }
تفصیلات
١ - جس کو گھن لگ گیا ہو، گھنا ہوا۔, iاصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے۔ اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ان بولا","بات کو سمجھ کر انجان بننے والا","بہت سا","جسے گھن لگا ہو","دل میں بات رکھنے والا","شکار گاہ","گھن کا","وہ جس کی شاخیں پاس پاس ہوں (درخت)","وہ جو بات کو سمجھے اور جواب نہ دے","کینہ ور"]
اسم
صفت ذاتی, صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : گَھنی[گَھنی]
- واحد غیر ندائی : گَھنے[گَھنے]
- جمع : گَھنے[گَھنے]
گھنا کے معنی
گھنے پیڑ تھے دونوں جانب سڑک کے وہ لوٹ آنے کو تھی کہ اک اوٹ میں سے (١٩٣٦ء، جگ بیتی، ٢١)
"میں تو گھنے دن سے تیری باٹ دیکھ رہی تھی۔" (١٨٦٨ء، رسوم ہند، ٧٥)
گھنا کے مترادف
چھتنار, گاڑھا, کثیف, گنجان
ازحد, انعاروں, چھتنار, رمنا, گاڑھا, گنجان, گھِرننِ, گھرننِ, گھندار, گہرا, مگرا, منافق, مکّار, نہایت, وافر, کپٹی, کھوکھلا
گھنا کے جملے اور مرکبات
گھنا ہوا, گھنا اندھیرا, گھنا بیلا, گھنا پن, گھنا جال, گھنا گھن, گھنا گھنا, گھنا ہوا مال
گھنا english meaning
thickclose; dense; confused; numerous; much; many(F. گھنی ghu|ni)(F. ???? gha|ni) Thickcunningdeep (shadow)
شاعری
- نہ کر کچھ بھروسا کہ آپار مال
گھنا مال جس تس گھنا گوشمالی - گھٹا دیک بوسچہ گھنا ابد آئے
ایسے بھی سو بونداں کے رقاص لیائے - منگابھیج دے عود و عنبر گھنا
منگا بھیج دے مشک و اذفر گھنا - سانچ بتاؤ مجھے باج کا کے بھاؤ ہے
ایک کھریدار کو اس کا گھنا چاؤ ہے - یہ زندگی کے کڑے کوس‘ یاد آتا ہے
تری نگاہ کرم کا گھنا گھنا سایہ
محاورات
- بغل سونگھنا
- بندر ایک فساچری لیا کری اپنی اردھنگی۔ لال داس رگھناتھ دیا سے اتپن ہوئے فرنگی
- بیری بول گھناؤنے مریئے اپنے کال
- تھوتھا چنا باجے گھنا
- خرچ گھنا اور پیدا تھوڑی کس پر باندھوں گھوڑا گھوڑی
- سانپ سونگھ جانا یا سونگھنا
- شیشی سونگھنا
- گنیا تو گن کہے۔ نرگنیا دیکھ گھنائے
- گو سے گھناؤنا کرنا
- گھن آنا۔ گھنانا