گھوم کے معنی
گھوم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گُھوم }
تفصیلات
١ - چکر، گھمای، پھیر۔, m["ادھر ادھر حرکت کرنا","گھومنا کا","لڑکوں کا ایک کھیل جس میں ایک ستون یا لٹھے کے گرد چکر کھاتے ہیں"]
اسم
اسم کیفیت
گھوم کے معنی
١ - چکر، گھمای، پھیر۔
گھوم کے جملے اور مرکبات
گھوم پھر کر, گھوم دار, گھوم کر, گھوم گھام, گھوم گھام کر, گھوم گھما کر, گھوم گھمالا, گھوم گھوم کر
شاعری
- ہم تک خود اپنی گھوم کے آنے لگی صدا
کیا سب نوائے درد کے محرم چلے گئے؟ - امجد صاحب آپ نے بھی تو دنیا گھوم کے دیکھی ہے
ایسی آنکھیں ہیں تو بتاؤ! ایسا چہرا ہو تو کہو! - ممنوع ہے تعدد ازواج خاص کر
یوں گھوم پھر کے تنقیہ عام کیجیے - گھر کے گھنگھور گھٹائیں جو ادھر آتی ہیں
گھوم کر طبقہ وسطی ہی میں رہ جاتی ہیں - ہم بھی گھوم رہے ہیں لے کر کاسہ انگ بھبھوت رمائے
جنگل جنگل گھوم رہے ہیں رمتے جوگی سیس نوائے - نالے سے مرے بھڑکے مزا خوب ملا ہے
ٹکر وہ پڑی ہے کہ فلک گھوم رہا ہے
محاورات
- اپنے نینا مجھے دے اور تو بہلاتی پھر / تو جھلاتی پھر / تو گھوم پھر کے دیکھ
- اپنے نینا مجھے دے تو گھوم پھر کر دیکھ
- اپنے نیناں مجھے دے تو (بہلاتی یا جھلاتی پھر) گھوم پھر کے دیکھ
- پیمانے کا گردش (کرنا) میں (آنا) لانا۔ پیمانے کا گھومنا
- دونوں بیر جو گھومیں پھرے تین کال جو کھائے۔ سدا نروگی چنگار ہے۔ جو پرائے اٹھ نہائے
- سیر کو (سیرکھ) دودہ ادھوان کو (ادھونکھ) پانی گھمر گھمر گھومے متھانی
- گھوم گھمالا یا گھمیلا