گیہوں کے معنی
گیہوں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گے + ہُوں }
تفصیلات
iاصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے۔ اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "لازم المبتدی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اس کا بیج جو پیس کر آٹا بنا کر روٹیاں پکاتے ہیں تمام دنیا میں یہ استعمال ہوتا ہے کہتے ہیں کہ اسے کھانے پر حضرت آدم علیہ السلام بہشت سے نکالے گئے تھے مگر عیسائی کہتے ہیں کہ انہوں نے سیب کھایا تھا","اگنا، بیچنا، پسوانا، پیسنا، خریدنا","اگنا۔ بیچنا۔ پسوانا۔ پیسنا۔ خریدنا","گھاس کی قسم کا ایک پودہ جس کے بیج بطور غلہ استعمال ہوتے ہیں یہ جنگلی حالت میں اب کہیں نہیں پایا جاتا"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
گیہوں کے معنی
"جو کام عورت ہاتھ سے کرتی تھی اس کی جگہ مشینوں نے لیے لی یعنی گیہوں کا چھڑنا، فصل کاٹنا . وغیرہ۔" (١٩٨٧ء، آجاؤ افریقہ، ٨٩)
گیہوں کے مترادف
گندم, کنک
حنط, حنطہ, غنم, گندم, گودھوم, کنک
شاعری
- پکے گیہوں کی خوشبو چیختی ہے
بدن اپنا سنہرا ہوچکا ہے - بھائیو گیہوں کا آٹا ڈھائی آنہ سیر ہے
پھر عجب کیا امن آدم زندگی سے سیر ہے - کیا بدھیا بھینسا بیل شتر کیا گونی پلا سر بھارا
کیا گیہوں چانول موٹھ مٹر کیا آگ دھواں کیا انگارا - کچھ مزا گیہوں کا کچھ حوا کے کہنے کا خیال
آپ ہی کہیے کہ اس موقع پر آدم کیا کریں - کیا بدھیا بھینسا بیل شتر کیا گوئی پلا سر بھارا
کیا گیہوں چانول موٹھ مٹر کیا آگ دھواں کیا انگارا - کیا کھلے گیہوں کی مندی کیا دُکانِ جوَ لگے
موت کے دھڑکوں میں بہتر ہے خدا سے لوَ لگے - ددا تونے گیہوں کی لیں گاجریں
ٹھٹیرے ٹھٹیرے تو بدلائی ہے
محاورات
- ات مت گیہوں بوارے چیلے جت ہوں تھال اور پاتھر ڈھیلے
- بویا گیہوں اپجے جو
- بیجھڑ کی پسنہاری گیہوں کی گیت گائے
- جس کو گیہوں کی نہیں وہ چنے کی ہی سے راضی
- جو جٹ بانٹ کھائے اور گیہوں کھائے ڈوم
- چنے چرونچی ہوگئے۔ گیہوں ہوگئے راکھ۔ گھر میں گہنے تین ہیں چرخہ پونی کھاٹ
- سدا دیوالی (سادھ) سنت کے جو گھر گیہوں ہوئے
- سستا گیہوں گھر گھر پوجا
- گھر میں چنے کا چون نہیں گیہوں کی دو پلائیو
- گیہوں دیکر گاجریں کھائیں