ہاتھ کے معنی
ہاتھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ہاتھ }
تفصیلات
١ - ہتھیلی، کف۔, m["(فیلبانوں کی اصطلاح) ہاتھی کی سونڈ","انسان کے بازوؤں کا اگلا حصہ جس کے سرے پر انگلیاں ہیں کلائی سے لے کر انگلیوں اور انگوٹھے کے سرے تک ہاتھ کہلاتا ہے","ایک ماپ جس کی لمبائی کہنی سے سرانگشت تک ہوتی ہے تقریباً نصف گز ہوتا ہے","بازی (س ہست)","پا کا نقیض","تاش کے پتے جو کسی کے حصے میں آئیں","دست گیری","سرِ انگشت سے کہنی تک کا حصہ","لیزم یا مقدر کا ہلانا","کسی کھیل میں کوئی چوٹ یا ضرب"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : ہاتھوں[ہا + تھوں (و مجہول)]
ہاتھ کے معنی
ہاتھ کے مترادف
بازو, باعث, دست, قبضہ, طمانچہ, کلائی, کف
اختیار, باعث, بس, پنجہ, چوٹ, حفاظت, حمایت, حملہ, دست, دسترس, ذریعہ, سبب, سپرد, ضرب, قابو, مدد, وار, وسیلہ, کف, ہتھیلی
ہاتھ کے جملے اور مرکبات
ہاتھ اٹھانا, ہاتھ اٹھنا, ہاتھ آنا, ہاتھ بٹانا, ہاتھ باندھنا, ہاتھ بڑھانا, ہاتھ پھیلانا, ہاتھ جوڑنا, ہاتھ چالاک, ہاتھ چالاکی
ہاتھ english meaning
the hand; arm
شاعری
- ساعد سیمیں دونوں اُس کے ہاتھ میں لاکر چھوڑ دیئے
بھولے اُس کے قول و قسم پر ہائے خیال خام کیا - پنجۂ گل کی طرح دیوانگی میں ہاتھ کو
گر نکالا میں گریباں سے تو دہن میں رہا - تھا بدشراب ساقی کتنا کہ رات مئے سے
میں نے جو ہاتھ کھینچا اُن نے کٹار کھینچا - رہوں ہوں برسوں سے ہمدوش پر کبُھو ان نے
گلے میں ہاتھ مرا پیار سے نہ ڈال لیا - ہاتھ سے تیرے اگر میں ناتواں مارا گیا
سب کہیں گے یہ کہ کیا اک نیم جاں مارا گیا - تمام عمر گئی اُس پہ ہاتھ رکھتے ہمیں
وہ درد ناک علی الرغم بیقرار رہا - غیروں ہی کے ہاتھوں میں رہے دستِ نگاریں
کب ہم نے ترے ہاتھ سے آزار نہ پایا - پھوڑا سا ساری رات جو پکتا رہیگا دل
تو صبح تک تو ہاتھ لگایا نہ جائے گا - اپنے شہید ناز سے بس ہاتھ اٹھا کہ پھر
دیوانِ حشر میں اُسے لایا نہ جائے گا - جس ہاتھ میں رہا کی اُس کی کمر ہمیشہ
اُس ہاتھ مارنے کا سر پر بندھا ہے کرسا
محاورات
- کوئلوں کی دلالی میں (منہ بھی کالا کپڑے بھی کالے) ہاتھ کالے
- (پر) ہاتھ بیٹھنا
- (کے) ہاتھ بکنا
- (کے) ہاتھ بھیجنا
- (کے) ہاتھ میں ٹھیکرا دینا
- آب و دانہ (کی بات) کے ہاتھ ہے
- آبرو اس کے ہاتھ ہے
- آبرو تیرے ہاتھ ہے
- آبرو خدا کے ہاتھ ہے
- آبرو سے ہاتھ اٹھانا