عابد کے معنی
عابد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عا + بِد }عبادت کرنے والا
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پرستش کرنے والا","پرہیز گار","پوجا پاٹ کرنے والا","عبادت گزار","عبادت کرنے والا"],
عبد عابِد
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد ), اسم
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : عابِدَہ[عا + بِدَہ]
- جمع استثنائی : عابِدِین[عا + بِدِین]
- جمع غیر ندائی : عابِدوں[عا + بِدوں (و مجہول)]
- لڑکا
عابد کے معنی
"دوسروں کا دیا کھانے والا عابد و زاہد ہو ہی نہیں سکتا۔" (١٩٨٤ء، طوبٰی، ٦٦٠)
واسطہ عابد بیمار کا دیتا ہے امیر میرے آقا کو بھی شفا دے یارب (١٨٧٢ء، محامدِ خاتم النبینۖ، ٤٦)
عابد کے مترادف
پارسا, پجاری, زاہد, خدا پرست, صالح, صوفی, سنت, متقی, تیسی
بھگت, پارسا, پجاری, پُجاری, پرستار, پرستندہ, پرہیزگار, داس, زاہد, سیوک, صالح, عَبَدَ, متقی, نیک
عابد english meaning
An adorerworshippervotarydevotee(F. عبادت |a|bidah) Worshippera devoteea votarya worshipperadoreran adorer of GodpiousAbid
شاعری
- کہا عابد نے حسرت ہے جہاد پاک کی مجکو
نہیں اٹھ سکتا میں امراض حار وحاد نے مارا - کرے تو نچہ بت خانہ دل کے نین
بناتا ہے عابد کوں توں برہمن - عابد پہ بھی میں صدقے ہوں اصغر یہ بھی نثار
اکبر کا پالنے سے زیادہ ہے چاؤ پیار - شہدا کہتے تھے آئیں گے نہ عابد جب تک
ہم غریبوں کی کوئی لاش گڑائے کا نہیں - کثرت ظلم و ستم سے ہوئے عابد نہ ملول
وہ سمجھتے تھے اتر جائے گا چڑھتا پانی - عید آئی ہے دوگانہ تو پڑھاتے جاؤ
بیڑیاں عابد مضطر کی بڑھاتے جاؤ - قید کٹنے پر بھی عابد ہیں گرفتار محن
پاؤں میں گھر کر چکی ہے ہر کڑی زنجیر کی - عمرِ عابد ہوئی یوں تپ کی حرارت سے فزوں
جیسے خورشید کی ہستی کا سبب سوزِ دُرُروں - گردن میں طوق پڑگیا عابد کے ناگہاں
اور دُہری دُہری پاؤں میں پہنائیں بیڑیاں - بندھی رسن میں جو گردن تو بولے عابد زار
خدا نے آج کیا مالک الرقاب مجھے