ہستی کے معنی
ہستی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ہَس + تی }
تفصیلات
١ - ہست، بود، زیست، وجود، ہونا، ہوت، قیام، موجودگی، نیستی کا نقیض، کائنات۔, m["تاب و طاقت","خود پسندی","صوفیہ کی اصطلاح میں موجود یعنہ صاحب وجود","صوفیہ کی اصطلاح میں موجود یعنی صاحب وجود","نیستی کا نقیض"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : ہَسْتِیاں[ہَس + تِیاں]
- جمع غیر ندائی : ہَسْتِیوں[ہَس + تِیوں (ومجہول)]
ہستی کے معنی
١ - ہست، بود، زیست، وجود، ہونا، ہوت، قیام، موجودگی، نیستی کا نقیض، کائنات۔
"اس کے آگے تمہاری کیا ہستی ہے کہ بات بھی کر سکو"۔
٢ - موجودات، مخلوقات، صوفیہ کی اصطلاح میں موجود یعنی صاحب وجود۔
٣ - زیست، حیات، زندگی۔
٤ - اصل، حقیقت، حیثیت، بساط، کائنات۔
٥ - پوٹی، مجال، تاب، طاقت۔
٦ - دولت، ثروت۔
٧ - ذات
ہستی کے مترادف
وجود, اثبات
اصل, بساط, تاب, ثروت, حقیقت, حیات, دنیا, دولت, زندگی, زیست, طاقت, قیام, مجال, مخلوقات, موجودات, موجودگی, وجود, کائنات, ہاتھی, ہست
ہستی english meaning
beingexistence; entity; world; life; wealthriches; worthmerit.
شاعری
- ہستی پر ایک دم کی تمہیں جوش اس قدر
اس بحرِ موج خیز میں تم تو حباب ہو - موند رکھنا چشم کا ہستی ہیں عین دید ہے
کچھ نہیں آتا نظر جب آنکھ کھولے ہے حباب - ساتھ ہو اک بیکسی کے عالم ہستی کے بیچ
بار خواہ خوں ہے میرا گو اسی بستی کے بیچ - سفر ہستی کا مت کر سرسری جوں باد اے رہرو
یہ سب خاک آدمی تھے ہر قدم پر ٹک تامل کر - عشق تو کار خوب ہے لیکن میر کھنچے ہے رنج بہت
کاشکے عالم ِ ہستی میں بے عشق و محبت آتے ہم - اک وہم نہیں بیش مری ہستی موہوم
اس پر بھی تری خاطر نازک پہ گراں ہوں - ہستی اپنی حباب کی سی ہے
یہ نمائش سراب کی سی ہے - ایسی ہستی عدم میں داخل ہے
نے جواں ہم نہ طفلِ شیر ہوئے - تم موت اسے کہہ لو‘ میں تو یہ سمجھتا ہوں
افسانۂِ ہستی کا عنوان بدلتا ہے - خوشبو کی طرح گلشنِ ہستی سے گزر جا
نقشِ کفِ پا ہو نہ کہیں گردِ سفر ہو
محاورات
- انسان ضعیف البنیان کی کیا ہستی ہے
- بار ہستی کاندھے پر اٹھانا
- خرمن ہستی پر بجلی گرنا
- خرمن ہستی (کو) جلانا
- خرمن ہستی پر بجلی گرانا
- صفحہ ہستی سے (نام ونشان) مٹ جانا
- صفحہ ہستی سے اٹھ جانا یا اٹھنا
- صفحہ ہستی سے مٹانا
- غرض نقشے است کزمایا دماند۔ کہ ہستی رانمے بینم بقائے
- گرہستی کا کام رانڈ کا چرخا ہے