یوں کے معنی
یوں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ یُوں }
تفصیلات
١ - اس طرح، بایں طور، طرز، ایسا، اس طرز سے، اس طرز پر، اس ڈھنگ سے، اشارۂ بیاں۔, m["اس بنج سے","اس طرح","اس طرز پر","اس طرز سے","اس طرز یا ڈھنگ سے","اس طور","اس ڈھنگ سے","اشارہ بیان","بدیں طرز"]
اسم
متعلق فعل
یوں کے معنی
١ - اس طرح، بایں طور، طرز، ایسا، اس طرز سے، اس طرز پر، اس ڈھنگ سے، اشارۂ بیاں۔
میں نے کہا کہ بزم ناز چاہیے غیر سے تہی سن کے ستم ظریف نے مجھ کو اٹھا دیا کہ یوں (غالب)
٢ - مفت، بلاقیمت، بغیر دام۔
شاعری
- آگیا یوں ہی خراماں وہ تو پھر
حشر کا ہنگامہ ہی برہم ہوا - تو یوں گالیاں غیر کو شوق سے دے
ہمیں کچھ کہے گا تو ہوتا رہے گا - سو اُس کو ہم سے فراموش کار یوں لیگے
کہ اُس سے قطرۂ خوں بھی نہ یادگار رہا - مرجائے گا باتوں میں کوئی غمزدہ یوں ہی
ہر لحظہ نہ ہو ممتحن اربابِ وفا کا - برسوں سے تو یوں ہے کہ گھٹا جب اُمنڈ آئی
تب دیدہ تر سے بھی ہوا ایک جھڑا کا - میں جو کہا اک آگ سی سلگے ہے دل کے بیچ
کہنے لگا کہ یوں ہی کوئی دن تو جل پڑا - ہے بطرف اس کے یوں جس کے گیا ہو تو
سچ ایسی تری دیکھی ہم کو بھی خطر آیا - ہلتی ہے یوں پلک کہ گڑی دل میں جائے ہے
انداز دیدنی ہے مرے دل نواز کا - اُس سے یوں گل نے رنگ پکڑا ہے
شمع سے جیسے لیں چراغ لگا - یوں سنا جاہے کہ کرتا ہے سفر کا عزم جزم
ساتھ اب بیگانہ وصفوں کے ہمارا آشنا
محاورات
- آپ (ہی) کی جوتیوں کا صدقہ ہے
- آپ ہی کی جوتیوں کا صدقہ ہے
- آتے جاتے میں نہ پھنسی تو کیوں پھنسا رے کوے
- آسمان پر کیوں ڈھیلے پھینکتا ہے
- آگ جنواسا آگری چوتھا گاڑی دان۔ جیوں جیوں چمکے بیجلی دوں دوں تجے پران
- آم کے آم گٹھلیوں کے دام
- آم کے آم گھٹلیوں کے دام
- آندھیوں کا طوفان برپا ہونا
- آہ و فغاں سے کروبیوں کے کان گنگ ہوگئے
- اپنی مرغی بری نہ ہو تو ہمسایے میں انڈا کیوں دے