یہیں کے معنی
یہیں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ یَہِیں }
تفصیلات
١ - اسی جگہ، اسی مقام پر۔, m["ادھر ہی","اس جہان میں","اسی جگہ","اسی دنیا میں","اسی طرف","اسی مقام پر"]
اسم
متعلق فعل
یہیں کے معنی
١ - اسی جگہ، اسی مقام پر۔
کچھ اور فتنے اٹھانے ہوں تو اٹھا لیجئے ابھی سہی جو قیامت ہو وہ یہیں ہو جائے (ظہیر)
٢ - ادھر ہی، اس طرف، اس جانب۔
٣ - اسی دنیا میں، اسی جہان میں۔
شاعری
- کس کا کعبہ‘ کیسا قبلہ‘ کون حرم ہے‘ کیا احرام
کوچے کے اس کے باشندوں نے سب کو یہیں سے سلام کیا - جس سر کو غرور آج ہے یاں تاج وری کا
کل اُس پہ یہیں شور ہے پھر نوحہ گری کا - کس کا کعبہ‘ کیا قبلہ‘ کون حرم ہے‘ کیا احرام
کوچے کے اس کے باشندوں نے سب کو یہیں سے سلام کیا - یہیں ہیں دیر و حرم اب تو یہ حقیقت ہے
دماغ کس کو ہے ہر در کی جبہ سائی کا - بلبل کی بھول موسمِ گل میں ہے یادگار
کہتی ہے ہر شجر پہ نشیمن یہیں تو تھا - تو جو بھی ہونا ہے امجد یہیں پہ ہونا ہے
زمیں مدار سے باہر تو جا نہیں سکتی! - اِس عمر کی فرصت میں ہر چیز کا ہونا ہے
جنت بھی یہیں ہوگی! دوزخ جو یہیں پر ہے - سہمے ہوئے پنچھی کی آواز بتاتی ہے!
اَس کا بھی یہیں کوئی، جلتا ہوا گھر ہوگا - فلک کی بند گلی کے فقیر ہیں تارے!
کہ گھُوم پھر کے یہیں سے انہیں گزرنا ہے - تو کیوں نہ آج یہیں پر قیام ہوجائے
کہ شب قریب ہے، آخر کہیں ٹھہرنا ہے
محاورات
- بندگی دور (یہیں) سے کرنا
- پنچ کا کہا سر آنکھوں پر‘ مگر پرنالہ یہیں رہے گا
- پنچوں کا کہنا سر آنکھوں پر مگر پرنالہ یہیں رہے گا
- پھر بے گھوڑے یہیں سے
- تین دن کا چھوکرا ہمیں سکاوت بات۔ جب لے وہ لیہیں ٹھیکرا۔ تب لے مارب لات
- گیدڑ (جب جھیرے میں گرا) گرا جھیرے میں تو کہا آج یہیں مقام ہے
- یہاں کا یہیں
- یہیں کا چن یہیں کا پن
- یہیں سے سلام کرتے ہیں