آب پنیر

{ آ + بے + پَنِیر }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |آب| کے بعد کسرۂ اضافت لگا کر فارسی ہی سے ماخوذ اسم |پنیر| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٢٦ء کو "خزائن الادویہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

آب پنیر کے معنی

١ - وہ پانی جو پنیر بنانے کے لیے دودھ کو پھاڑ کر اس سے الگ کیا جائے، ماء الجبن۔

"آب پنیر . ماء الجبن۔" (١٩٢٦ء، خزائن الادویہ، ٢:٧)