آب کشی
{ آب + کَشی }
تفصیلات
iفارسی مرکب |آب کش| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے بنا۔ اردو میں فارسی اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٣٧ء کو "ستۂ شمسیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم کیفیت
آب کشی کے معنی
١ - آب کش کا اسم کیفیت۔
"جملہ عزت و منفعت کے عہدے ان کو اور ان کی اولادوں کو ملیں، باقی مخلوق آب کشی اور ہیزم فروشی کیا کرے۔" (١٩٠٧ء، نپولین اعظم، ٣٢٧:٢)