آرمیدہ کے معنی
آرمیدہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آر + می + دَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان کے مصدر |آرمیدن| سے علامت مصدر |ن| گرا کر |ہ| لاحقہ بطور حالیہ تمام لگانے سے |آرمیدہ| بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٧٨ء میں "گلزار داغ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آرام پایا ہُوا","آرام دینا","آرام کرنے والا","جسکوآسانی نصیب ہو","جسے قرار آجائے","چین پہنچانا","درد مٹانا","سُکھ دینا"]
آرْمیْدَن آرْمِیدَہ
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : آرْمِیدگان[آر + مِید + گان]
آرمیدہ کے معنی
میخانہ حیات میں کیا آرمیدہ ہوں بزم ازل کا ساغر راحت چشیدہ ہوں (١٩٤٦ء، طیور آوارہ، ٨٢)
آرمیدہ کے مترادف
آسودہ, پرسکون
آسودہ, پُرسکون, تنہا, چُپ, خاموش, سُنسان, فارغ, مطمئن, نچنت
آرمیدہ english meaning
Reposed; at restat easequietAt easeat rest
شاعری
- گر تو نہ ہو تو پھر کسی کافر کا دل لگے
دوزک میں آرمیدہ ارم سے رمیدہ ہوں - کچھ انتہا نہیں ہے کہاں تک سنائیے
قصے دراز ہیں دل نا آرمیدہ کے - کیا دن تھے وے کہ یاں بھی دل آرمیدہ تھا
رو آشیان طائر رنگ پریدہ تھا