آسیا کے معنی
آسیا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آس + یا }
تفصیلات
iیہ اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور اپنی اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو میں بطور اسم جامد مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٤٩ء میں "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آس ، صرف شعر میں اتا ہے","آس ۔ صرف اشعار میں اتا ہے جیسے: آسیا کہتی ہے ہر صبح باآوازِ بُلند رزق سے بھرتا ہے رزّاق دہن پتھر کے(عرش کا شعر ہے)","آٹا پیسنے کی چکی"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : آسْیاؤں[آس + یا + اوں (و مجہول)]
آسیا کے معنی
پس رہا ہوں میں زمین و آسماں کے درمیاں ان کی گردش بن گئی ہے آسیا میرے لیے (١٩٤٧ء، نوائے دل، ٣١٦)
آسیا english meaning
(rare) mill ; grinding millmisfortunetemptationtrial
شاعری
- ہاتھوں میں میرے آسیا سائی کے ہیں نشاں
دن بھر میں گھر کے کام میں رہتی ہوں خستہ جاں - جہان تھا بیٹھکا رستے میں اس کا
مکان آسیا گرداںوہاں تھا - خورشید مبیں چتر زری ماہ اگرداں
ماں آسیا کا فخر مگر آسیہ گرداں - گردش میں چشم مست کی ہو دل مرا گرہ
اور کھولے ہائے دانہ کی یوں آسیا گرہ - تازہ جھمک تھی شب کو تاروں میں آسماں کے
اس آسیا کو شاید پھر کرک سو نے راہا - راحت و آرام کا اس دور میں ہے دور دور
چاہیے واقف نہ ہو دوران سر سے آسیا - بصوتِ آسیا و طاس و دولاب
ہو جیوں مطرب کے سور اور تال سے مست