آورد کے معنی
آورد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آ + وَرْد }
تفصیلات
iفارسی زبان میں مصدر |آوردن| سے علامت مصدر |ن| گرانے سے صیغہ ماضی مطلق واحد غائب بنا جبکہ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٨٠ء میں سودا کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آمد کی ضد","برخلاف آمد جو قدرتی طور پر پیدا ہوئی ہو","بناوٹ سے کسی بات کا پیدا کرنا","تکلف و بناوٹ","زبردستی طبیعت میں کسی بات کا لانا","نقیض آمد","نقیضِ آمد"]
آوردن آوَرْد
اسم
اسم کیفیت
آورد کے معنی
"یہ قصہ خود صاحب نے ایک ایک حصہ روزانہ مجھ سے بیان کیا اس میں کسی قسم کی تصنع اور آورد نہیں ہے۔" (١٩٢٢ء، خونی بھید، ٣)
آورد english meaning
Not naturalartificialfalse; affected; assumedadj. not naturalassumedlacking natural flownot naturalto stealWriting of poetry with special effort
شاعری
- خرچ بالائی ملے جاتا ہے دست غیب سے
گنج باد آورد ہے اپنے اڑانے کے لیے - ڈھنگ بگڑا رفتہ رفتہ اے سحر
پیش ازیں آمد تھی اب آورد ہے
محاورات
- اے باد صبا ایں ہمہ آوردہ تست
- اے باد صبا ایں ہمہ آوردۂ تست
- برآورد کرنا
- تاتریاق از عراق آوردہ شود مارگزیدہ مردہ شود
- کوہ کندن و کاہ بر آوردن
- ہر کہ عیب دگراں پیش تو آوردو شمرد۔ بیگماں عیب تو پیش دگراں خواہد یرد