صحت آور کے معنی
صحت آور کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ صِح + حَت + آ + وَر }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |صحبت| کے بعد فارسی مصدر |آوردن| کا صیغہ امر |آور| بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٥ء کو "لکھنؤ کی تہذیبی میراث" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
صفت ذاتی
صحت آور کے معنی
١ - صحت لانے والا، تندرستی کے لیے مضبوط۔
"اودھ میں عوام کی غذا بہت سادہ اور صحت آور تھی۔" (١٩٧٥ء، لکھنؤ کی تہذیبی میراث، ١٩١)