ابتدائیہ

{ اِب + تِدا + ای + یَہ }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ابتدا کے ساتھ |ی| لاحقۂ نسبت اور |ہ| لاحقۂ تانیث لگائی گئی ہے۔ اردو میں بطور اسم نکرہ مستعمل ہے۔

["بدء "," اِبْتِدائِیَّہ"]

اسم

اسم مجرد

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : اِبْتِدائِیّے[اِب + تِدا + ای + یے]
  • جمع : اِبْتِدائِیّے[اِب + تِدا + ای + یے]
  • جمع غیر ندائی : اِبْتِدائِیوں[اِب + تِدا + ای + یوں (و مجہول)]

ابتدائیہ کے معنی

١ - کسی کتاب یا رسالے وغیرہ کے اصل مضمون سے پہلے کی تعارفی یا تمہیدی عبارت، دیباچہ، پیش لفظ وغیرہ، خبر وغیرہ کی سرخی۔

"جب میں نے ان کو اپنی کتاب . کا مسودہ دکھایا تو انھوں نے سراہا اور ایک مختصر سا ابتدائیہ بھی لکھا"۔ (١٩٧٣ء، جہانِ دانش، ٤٧٦)