اتارا کے معنی

اتارا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اُ۔ تا ۔ را }

تفصیلات

١ - ڈیرہ ڈالنے یا ٹکنے کا نام۔ اُترنےکی جگہ یا پڑاو کا مقام۔ ندی پار کرنے کی حالت۔ صدقہ ۔ گھاٹ, m["(اوپر سے نیچے) اُتارے جانے کا عمل","(دریا کے) اس پار سے اس پار جانے کا عمل","(مسافر کے) اُترنے یا اُتارے جانے کی جگہ","پڑاؤ کرنا","جھاڑ پھونک","دفعیہ (مرض اور نشے وغیرہ کا)","رد حر","عارضی قیام","عارضی قیام گاہ","عبور کرنا"]

اسم

اسم ( مذکر )

اتارا کے معنی

١ - ڈیرہ ڈالنے یا ٹکنے کا نام۔ اُترنےکی جگہ یا پڑاو کا مقام۔ ندی پار کرنے کی حالت۔ صدقہ ۔ گھاٹ

اتارا english meaning

a halting placeA slope passing (over a river), etca wharfan offeringas offeringcast off clothesflowers, sweetmeats, etc are moved a certain number of times from the head to the foot of a sick person under the belief that the evil spirit is thus transferredhalting placeoffering (moved a certain numbernumber of times from head or foot of someone to appease or exercise evil spirit)remissionslope running into river (etc.) ; wharfsweetmeats, etc. are moved a certain number of times from the head to the foot of a sick person under the belief that the evil spirit is thus transferred

شاعری

  • عجب اُصول ہیں اِس کاروبارِ دُنیا کے
    کسی کا قرض کسی اور نے اتارا ہے
  • عجب اصول ہیں اس کاروبارِ دنیا کے
    کسی کا قرض کسی اور نے اتارا ہے
  • ہجر کی شب وہ نیلی آنکھیں اور بھی نیلی تھیں
    جیسے اُس نے اپنے سر سے بوجھ اتارا تھا
  • کوئی سورج نہیں، کوئی تارا نہیں
    تُونے کس جھٹپٹے میں اتارا مجھے!
  • کبھی نہ بھولوں بھی آکے پوچھا کہ تیرے جیوڑے کا حال کیا ہے
    یہی تھے اقرار تو نے جس دم کنوار چھل تھا مرا اتارا
  • کچھ پائیرو تو نیں ہوا کی چپ پھراری کھاڑیاں
    بچھڑے کے جھڑپن کوں موا صدقہ اتارا کاہیکوں
  • والنجم کی تفسیر میں آیا ہے جو تارا
    اس تارے نے خورشید کو آنکھوں سے اتارا
  • چڑھا باڑھ پر جو عدم کو سدھارا
    جو منھ پر چڑھا بس اسے گھاٹ اتارا
  • بچے ہووں کو جو پدر واحد کے مارا ہے
    بخار تھا یہ کہاں کا کہاں اتارا ہے
  • غصے میں جو تھا آگ بگولا ستم آرا
    تلوار کے پانی نے بخار اس کا اتارا

محاورات

  • اس نے لہو موت کر قرض اتارا ہے

Related Words of "اتارا":