اتقا کے معنی
اتقا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِت + تِقا }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مزید فیہ کے باب "افتعال المعتل واوی" سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے، ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پر اُس چیز سے بچنا جو اللہ تعالٰے کے تعلق میں حارج ہو","پرہیز گاری","پرہیزگاری؛ خدا کا خوف","خدا کا ڈر","خوفِ خدا","شرعی سے بچنا","گناہوں سے بچنا","ممنوعاتِ شرعیہ سے حذر کرنا","ممنوعاث و محرماث شرع سے اجتناب"]
وقی اِتِّقا
اسم
اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
اتقا کے معنی
"اتقا اور پرہیزگاری میں کبھی تزلزل واقع نہ ہوا۔" (١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٦٤)
اتقا english meaning
avoidingshunningabstaining (from); pietyabstinencepietyshunning [A ~ وقایت]
شاعری
- اتقا سے بعد و ہجر اور اس پہ یہ دعویٰ کہ ہم
ہیں حضور سرور کون ومکاں کی آل میں - کہاں کا زہد کیسا اتقا عہد جوانی میں
اگر سمجھو تو آؤ تم بھی چکھو ہم بھی پیتے ہیں