اجلال کے معنی

اجلال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اِج + لال }عظمت، جاہ و جلال

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب |افعال| سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٨٤ء کو "عشق نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["رفعت","شان و شوکت","بزرگی شان و شوکت۔ عِزّت (جلّی۔ بڑا ہونا)","جلیل القدر","ذی شان","شان و شوکت","مُرتبہ بُلند کرنے کا فعل"],

جلل اِجْلال

اسم

اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد ), اسم

اقسام اسم

  • لڑکا

اجلال کے معنی

١ - بزرگی، عظمت، شان و شوکت

 ذات اطہر ہے تری مظہر شان عظمت نام اقدس ہے ترا مصدر آن اجلال (١٩٣١ء بہارستان، ١٣٣)

اجلال حیدر، اجلال قمر، اجلال حسین، اجلال احمد، اجلاس نوید۔

اجلال کے مترادف

شان, شوکت, وقار

ارتفاع, انبساط, اوج, بزرگی, بُزرگی, بڑائی, تمجید, جلیل, سرفرازي, صوکت, عروج, عزت, عظمت, وجد, وقار

اجلال english meaning

magnifyingexaltinghonouring; magnificencegloryhonourexaltationglorificationAjilal

شاعری

  • تھی سترہ سو بیانوے سال
    واں عیسوی اے بجاہ ، اجلال
  • خدا نت رکھے اس کے اقبال کو
    شہامت کو رفعت کو اجلال کو

محاورات

  • نزول اجلال فرمانا

Related Words of "اجلال":