احتجاج کے معنی
احتجاج کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِح (کسرہ مجہول) + تِجاج }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں ١٨٩٠ء کو "سیرۃ النعمان" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بحث کرنا","اعتراض کرنا","اف: کرنا، ہونا","اقرار کرنا","انکار کرنا","بالادست یا کسی خاص گروہ یا فرد کی کسی نا پسند بات کے خلاف تقریراً یا تحریراً ناراضی کا اظہار (انگریزی) Protest","حجت کرنا","حجت یا دلیل پیش کرنے کا عمل","مخالف موقف","مخالفانہ آواز"]
حجج اِحْتِجاج
اسم
اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
احتجاج کے معنی
"براہ عنایت یہ بھی فرما دیں کہ ان کے اقوال سے احتجاج اور ابن عبدالوہاب نجدی کے اقوال سے احتجاج میں کوئی فرق ہے یا نہیں۔" (١٩٢٣ء، تبرکات آزاد، ٢٩٤)
"برائی کے خلاف بہ آواز بلند احتجاج . کرتا رہے۔" (١٩٥٨ء، ابوالکلام آزاد، مضامین، ١١)
احتجاج کے مترادف
حجت
احتجاج, اختلاف, استدلال, اعتراض, اعلان, انکار, حاجّ, حجت, دُہائی, عذر, ہُجّت
احتجاج english meaning
fancifulimaginaryProtestsay against (something.)
شاعری
- بستیوں کو نہ پستیوں میں رکھ
التجا ہے یہ، احتجاج نہیں - مو خاک کوں تمہاری محبت سیتیں گھڑے
ہم تم میں اس تھے نیں اہے پیماں کا احتجاج - یہ قوم از کم استحقاق کا حق تو رکھتی ہے
جو کچھ نہ ہوا، احتجاج کا حق تو رکھتی ہے