ارض کے معنی
ارض کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَرْض }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم جامد ہے اردو میں ١٦٣٨ء، کو "چندر بدن و مہیار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["سطح زمین"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- ["جمع : اَراضی[اَرا + ضی]","جمع استثنائی : آراضِین[آ + را + ضِن]"]
ارض کے معنی
["\"ان رؤساء کے وجود سے ارض حرم کو پاک کیا جائے۔\" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٣٧١:٣)"]
[" طلا و نقرہ بہ عنوان سنگ و خشت کہاں بساط ارض پہ شداد کی بہشت کہاں (١٩٣١ء، نقوش مانی، ١٦٥)"]
ارض کے مترادف
دھرتی
اراضی, ارضی, بوم, بھوم, بھومی, پرتھوی, دُنیا, دھرتی, زمین, سرزمین, علاقہ, ملک, کھیت
ارض کے جملے اور مرکبات
ارض مقدس
ارض english meaning
a portion of land countrydisrespectfulimmodestimpudentindecentshamelessThe earth
شاعری
- گلیاں
(D.J. ENRIGHT کی نظم STREETS کا آزاد ترجمہ)
نظم لکھی گئی تو ہنوئی کی گلیوں سے موسوم تھی
اس میں گرتے بموں سے نکلتی ہُوئی موت کا تذکرہ تھا‘
فلاکت‘ دُکھوں اور بربادیوں کی اذیّت بھری داستاں درج تھی
اِس کے آہنگ میں موت کا رنگ تھا اور دُھن میں تباہی‘
ہلاکت‘ دُکھوں اور بربادیوں کی الم گُونج تھی
نظم کی اِک بڑے ہال میں پیش کش کی گئی
اِک گُلوکار نے اس کو آواز دی
اور سازینے والوں نے موسیقیت سے بھری دُھن بنا کر سجایا اِسے
ساز و آواوز کی اس حسیں پیشکش کو سبھی مجلسوں میں سراہا گیا
جب یہ سب ہوچکا تو کچھ ایسے لگا جیسے عنوان میں
نظم کا نام بُھولے سے لکھا گیا ہو‘ حقیقت میں یہ نام سائیگان تھا!
(اور ہر چیز جس رنگ میں پیش آئے وہی اصل ہے)
سچ تو یہ ہے کہ دُنیا کے ہر مُلک میں شاعری اور نغمہ گری کی زباں ایک ہے
جیسے گرتے بموں سے نکلتی ہُوئی موت کی داستاں ایک ہے
اور جیسے تباہی‘ فلاکت دُکھوں اور بربادیوں کا نشاں ایک ہے
سچ تو یہ ہے کہ اب کرّہ ارض پر دُوسرے شعر گو کی ضرورت نہیں
ہر جگہ شاعری کا سماں ایک ہے
اُس کے الفاظ کی بے نوا آستیوں پہ حسبِ ضرورت ستارے بنانا
مقامی حوالوں کے موتی سجانا
تو ایڈیٹروں کے قلم کی صفائی کا انداز ہے
یا وزیرِ ثقافت کے دفتر میں بیٹھے کلکروں کے ہاتھوں کا اعجاز ہے!! - نورعین اللہ ہے ارض وسما میں ضوفشاں
آنکھ کا تارا زمیں پر ہے فلک پر آفتاب - ارض و فلک سب سرگرداں
جس کو دیکھو بارہ باٹ - وہ رابعہ سلطان کہ ہے ارض سے جس کا
تا چرخ بریں غلغلہ خلق حمید آج - یاں ارض وسما تارے جو آن کے جھولے ہیں
جن دیو پری آدم یا باد ببولے ہیں - صدائے حق کو بلند ہونا تھا ارض باطل پہ اک نہ اک دن
زمیں پہ اک خوش نگاہ آ‘ زمیں پہ اک خوش کلام آیا - پایا ہوں ولی سلطنت ملک قناعت
اب تخت و چتر حق میں مرے ارض و سما ہے - کوٹاں گڑاں یو محلاں قایم ہو کیوں رہیں گے
ارض و فلک ملک سب جن ہور زمن نہ رہے - عظیم دائرہ ارض کوفہ میں جو بنا
تو اُس کے دَور میں اب تک ذرا خلل نہ پڑا - پتا جو ارض نجف کا میان خواب ملا
نصیب جاگ گئے شب کو آفتاب ملا
محاورات
- عارض ہونا
- عارضہ لاحق ہونا
- مرض عارض (لاحق) ہونا