اشتعال کے معنی
اشتعال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِش + تِعال }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب |افتعال| سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں ١٨١٠ء کو |کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(مجازاً) برہمی","آتش افروزی","آگ یا شعلہ بھڑکنے کی کیفیت","برانگیختہ کرنا","جوش دلانا","جھگڑا کرانا","شعلہ اُٹھنا","شعلے اٹھنا","گرمی یا کسی جذبے یا حالت کی شدت یا زیادتی شعلگی","کسی جذبے کو ابھارنے، بھڑکانے یا جوش دلانے کا عمل"]
شعل اِشْتِعال
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
اشتعال کے معنی
|چراغ کی بتی کا اشتعال اوکسیجن سے قائم رہتا ہے یا ہائیڈروجن سے۔" (١٩١٢ء، حالی، مقالات، ١٦٩:١)
|ان کے جذبات کو اور اشتعال ہوا۔" (١٩٣٦ء، پریم چند، واردات، ٨٦)
تشدد خود کریں الزام اس کا تھوپ دیں ہم پر تعجب کیا گر اس منطق پہ ہم کو اشتعال آئے (١٩٣١ء، بہارستان، محمد علی خاں، ١٧٥)
|فلسفہ اور حکمت سے قوت خیالیہ میں ایک - اشتعال ہوتا ہے۔" (١٩٠٥ء، سائنس و کلام، ٢)
|علی گڑھ میں پولیس کے اشتعال سے فساد ہوا۔" (١٩٢٢ء، قول فیصل، دیباچہ، ٢٧)
اشتعال کے مترادف
ہیجان
اُکسانا, اُکساہٹ, برانگیختگی, برہمی, بھڑک, بھڑکانا, بھڑکنا, جوش, شَعَلَ, شعلگی, شعلہ, غصہ, لپیٹ, لو, ہیجان
اشتعال کے جملے اور مرکبات
اشتعال انگیز, اشتعال پذیر
اشتعال english meaning
burningblazing; inflaming; lighting a fire or candle; instigating a quarrelfaultlessincitementinnocentinstigationprovocation
شاعری
- سانسوں میں اشتعال سا آیا ہوا تو ہے
موسم شبِ وصال سا آیا ہوا تو ہے - دشمن کو میرے ذکر سے کچھ اشتعال دے
جلتے ہوئے پہ اور ذرا تیل ڈال دے