اشعار کے معنی
اشعار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِش + عار }
تفصیلات
١ - اظہار، جتانا، آگاہ کرنا۔, m["کہنا","آگاہ کرنا","اشارہ ہونا","خبر دینا","دو یا دو سے زیادہ شعر","دو یا زیادہ شعر","شعر کی جمع"]
اسم
اسم کیفیت
اشعار کے معنی
١ - اظہار، جتانا، آگاہ کرنا۔
اشعار english meaning
(Plural) of شعر she| r N.Mdestituteindigentsalt lessto make famousTo wornuglyVerses
شاعری
- ہیلن
(مارلو کے اشعار کا آزاد ترجمہ)
’’یہی وہ چہرہ تھا
جس کی خاطر ہزار ہا بادبان کُھلے تھے
اسی کی خاطر
منار ایلم کے راکھ بن کر بھسم ہوئے تھے
اے میری جانِ بہار ہیلن!
طلسمِ بوسہ سے میری ہستی امر بنادے
(یہ اس کے ہونٹوں کے لمسِ شیریں میں کیا کشش ہے کہ روح تحلیل ہورہی ہے)
اِک اور بوسہ
کہ میری رُوحِ پریدہ میرے بدن میں پلٹے
یہ آرزو ہے کہ ان لبوں کے بہشت سائے میں عُمر کاٹوں
کہ ساری دُنیا کے نقش باطل
بس ایک نقشِ ثبات ہیلن
سوائے ہیلن کے سب فنا ہے
کہ ہے دلیلِ حیات ہیلن!
اے میری ہیلن!
تری طلب میں ہر ایک ذلّت مجھے گوارا
میں اپنا گھر بارِ اپنا نام و نمود تجھ پر نثار کردوں
جو حکم دے وہ سوانگ بھرلوں
ہر ایک دیوار ڈھا کے تیرا وصال جیتوں
کہ ساری دنیا کے رنج و غم کے بدل پہ بھاری ہے
تیرے ہونٹوں کا ایک بوسہ
سُبک مثالِ ہوائے شامِ وصال‘ ہیلن!
ستارے پوشاک ہیں تری
اور تیرا چہرہ‘ تمام سیّارگاں کے چہروں سے بڑھ کے روشن
شعاعِ حسنِ اَزل سے خُوشتر ہیں تیرے جلوے
تُمہیں ہو میری وفا کی منزل…!
تُمہیں ہو کشتی‘ تمہیں ہو ساحل‘‘ - یک پرچہ اشعار سے منہ باندھے سبھوں کے
جادو تھا مرے خامے کی گویا کہ زباں میں - ولی تجھ طبع کے گلشن میں جو کوئی سیر کرتے ہیں
وو تحفہ کر لیجاتے ہیں گل اشعار ہر جانب - زباں سے بات نکلی اور پرائی ہوگئی ، سچ ہے
عبث ، اشعار کو کرتے ہیں ہم تشہیر پہلے سے - نازاں ہے سلامت وہ ہیں افکار ہمارے
باتیں ہیں تباتیں ہے یہ اشعار ہمارے - تیرے اعضا کے ہیں اوصاف سراپا اس میں
کیوں نہ اشعار میں لفظوں کا تناسب ہوتا - سمجھتا ہے ترے اشعار فائز
خدا کے فضل سوں وہ نکتہ داں ہے - اودھر غائم بھی جو تھا عاشق زار
کیے موزوں بدیہہ اوس نے اشعار - اے ولی قدر ترے شعر کی کیا بوجھے عوام
اپنے اشعار کوں ہر گز توں نہ دے جز بہ خواص - گنجینہ معنی کا طلسم اس کو سمجھیے
جو لفظ کہ غالب مرے اشعار میں آوے