اصول

{ اُصُول }

تفصیلات

iعربی زبان کے لفظ |اصل| سے جمع ہے۔ اردو میں بطور جمع اور واحد بھی مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٠٩ء "قطب مشتری" میں بطور واحد مستعمل ہے۔

["اصل "," اَصْل "," اُصُول"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - جمع ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • ["واحد : اَصْل[اَصْل]"]
  • ["جمع غیر ندائی : اُصُوْلوں[اُصُو + لوں (و مجہول)]"]

اصول کے معنی

["١ - درختوں وغیرہ کی جڑیں۔","٢ - بنیادی باتیں جن سے ضمنی مسائل یا فروعات پیدا ہوں، خصوصاً کسی علم یا فن کے کلیات و مسلمات۔","٣ - طور، طریقے، قرینے، ڈھنگ؛ رسم و رواج۔","٤ - [ دینیات ] دین کے بنیادی عقائد (جو مذاہب عالم کی کتب دینیہ میں مذکور ہیں)۔","٥ - مسائل دینی میں فقیہ یا امام کے فتوے، احکام شرع۔","٦ - تقسیم میراث میں وہ وارث جس کا حصہ متعین ہے، آبا و اجداد، ذوی الفروض۔","٧ - مسائل شرعی (روزہ نماز وغیرہ) میں امام یا مجتہد کے فتوے پر عمل کرنے کا مسلک، اجتہاد، اخباریوں کے مسلک کی ضد۔","٨ - [ عروض ] سالم ارکان جن کی مختلف ترکیبوں سے شعر کے وزن کے لیے بحریں بنائی گئ ہیں، افاعیل۔ (اور وہ حسب ذیل ہیں : فاعِلاتُن، مُسْتَفْعِلُن، مَفاعِیلُن، مَُفاعَلَتُن، مُتَفاعِلُن، مَفْعُوْلات، فاعِلُن، فَعُولُن)۔","٩ - [ طب ] عناصر : آگ، ہوا، پانی، خاک۔"]

["\"چھوٹی شاخوں میں سے اور چھوٹی شاخیں پھوٹتی ہیں - تمام اصول باہم مصلق اور گندھے ہوئے ہوتے ہیں۔\" (١٩١٠ء، مبادی سائنس، ٢٤)","\"شخص عقیل کو فرض ہے کہ تحقیق علمی - کے واسطے ان سب علوم کے اصول اور فروغ کو مطالعہ کریں۔\" (١٨٧٧ء، رسالہ، تاثیر الانظار، ٢٧)"," براق کے نظر آنے لگے فرس میں اصول نقاب منہ سے پٹی کھل گیا نقاب کا پھول (١٩٧١ء، رشید (پیارے صاحب)، گلزار رشید، ٧٧)","\"ہر ایک دین کے علما اور بزرگان مذہب سے ملوں اور ان عقائد کے اصول و فروغ کو پوچھوں۔\"","\"ایسی دیگر اشیاء کو جو بردے اصول اہل اسلام ناجائز ہیں مسجد کے اندر لے جانے کی ممانعت ہے۔\" (١٩٠٥ء، یادگار دہلی، ٣٢)","\"تمھارے وارث خواہ تمھارے اصول ہوں یا فروع، ان میں سے دنیا میں اور آخرت میں کون تم کو زیادہ کام آنے والا ہے۔\" (١٨٦٠ء، فیض الکریم تفسیر قرآن العظیم، ٤٥٢)"," ایماں کے سلسلے کو نہ زنہار توڑیے سنگ اصول سے سراخبار توڑیے (١٨٢٣ء، ہوس، دیوان (ق)، ٩٩)"," سالم اصول اور نہ افاعیل رہ گئے مفعول فاعلات مفاعیل رہ گئے (١٩١٢ء، شمیم، مرثیہ(ق)، ٣)","\"انھیں عناصر کو اصول اور عناصر اور استقسات کہتے ہیں - اور وہ چار ہیں : پہلی آگ - دوسری ہوا - تیسری پانی - چوتھی خاک۔\" (١٨٧٣ء، مطلع العجائب (ترجمہ)، ٢٩٠)"]

["١ - دستور، روایت، طریقہ، چلن۔","٢ - قاعدہ، ضابطہ۔","٣ - [ اسلامیات ] علم اصول فقہ۔","٤ - [ موسیقی ] راگ کے بندھے ہوئے سر یا تال، موسیقی کی ایک پوری گت، دھن؛ ساز، باجا، خصوصاً طبلہ۔","٥ - عنصری خصوصیت، عنصریت۔","٦ - [ ریاضی ] جمع، تفریق، ضرب تقسیم اور جذر وغیرہ؛ ریاضی کے قاعدے۔"]

["\"تم نے اس پہلے اصول کو کہ تم سب ایک عاقل ماں کے بچے ہو توڑ دیا۔\" (١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٢٢٨)","\"اصول تارید کے تحت - دیکھیے صندوق کی - جمع بنائی۔\" (١٩٣٤ء،منشورات، کیفی، ٧٠)","\"ادب و بلاغت پر موقوف نہیں، فقہ، اصول، علم کلام سب کا ماخذ قرآن مجید ہے۔\" (١٩٠٤ء، مقالات شبلی، ٢٦:١)"," دل کو خوش آیا جو بلبل کے ترانوں کا اصول وجد میں جھومے شجر کھلنے لگے لاکھوں پھول (١٩١٧ء، رشید (پیارے صاحب)، گلزار رشید، ١٣)","\"آتش کی قوت صرف اس کے اصول میں ہوتی ہے۔\" (١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات اردو، ١٣٧)","\"اصول ارثما طیقی میں اس کی ایک کتاب یونان میں مشہور تھی۔\" (١٩٢٦ء، شرر، مضامین، ٣ : ٥٨)"]

مترادف

آئین, رسم, قواعد

مرکبات

اصول اربعہ, اصول اولیہ, اصول پرست, اصول پسند, اصول حدیث, اصول دین, اصول فقہ, اصول متعارفہ, اصول موضوعہ