اعتماد کے معنی

اعتماد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اِع (کسرہ ا مجہول) + تِماد }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے اردو میں سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو ولی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ارادہ کرنا","اُمیدِ واثق","صحیح سمجھنا","یقین کرنا"]

عمد اِعْتِماد

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

اعتماد کے معنی

١ - یقین

"ایک عزیز دوست نے جو انگریزی تصنیفات پر زیادہ اعتماد رکھتے ہیں انڈین میگزین اور ریویو کا ایک آرٹیکل دکھلایا۔"

٢ - بھروسا، اعتبار، ساکھ۔

"آپ کو جس قوت پر اعتماد تھا آپ اس کو اس تنہائی میں بھی اسی طرح ناصر و مددگار سمجھتے تھے جس طرح فوج و لشکر کے ساتھ۔" (١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٦١:٢)

اعتماد کے مترادف

رسوخ, ثقاہت, باور

آس, آسرا, اعتبار, اعتقاد, بھروسا, بھروسہ, پرتیت, تکیہ, ساکھ, عَمَد, مان, یقین

اعتماد english meaning

beliefconfidenceCredencedependenceto be advanced in yearsTrusttruth

شاعری

  • کہتے ہو اتحاد ہے ہم کو
    ہاں کہو! اعتماد ہے ہم کو
  • درویش جو ہوے تو کیا اعتبار سب
    اب قابل اعتماد کے قول و قسم نہیں
  • لفظوں کو اعتماد کا لہجہ بھی چاہیے
    ذکرِ سحر بجا ہے‘ یقینِ سحر بھی ہے
  • لہجے میں اس کے رنگ تھا کم اعتماد کا
    ہم نے بھی اعتبار زیادہ نہیں کیا
  • ہو اعتماد اس کا کسے، ہے شیشہ بازی یاد اسے
    رکھتا ہے شاد اک دم جسے کرتا ہے پر اندوہگیں
  • حسن اور اس پہ حسن ظن رہ گئی بو الہوس کی شرم
    اپنے پہ اعتماد ہے‘ اور کو آزمائے کیوں
  • وہ دوربیں کہ خدا پر کرے بدا ثابت
    نہیں ہے غیر زیس اعتماد کے قابل
  • جدا ہے سب سے مرے اعتماد عشق کی شان
    وہ جھوٹ کہتے ہیں اور اعتبار ہوتا ہے
  • خدا کے فضل یہ پہ تھا اعتماد کیا غم تھا
    اگر میں چوک بھی جاتا وہ پاسباں ہوتا
  • ہزاروں کینہ قائم مہر میں گردوں کی پنہاں ہیں
    نہ کیجو اعتماد اے سادہ دل زنہار اس ٹھگ پر

محاورات

  • اعتماد اٹھ جانا
  • اعتماد رکھنا یا کرنا
  • بر دوستی دوستان اعتماد نیست تابہ تملق دشمناں چہ رسد

Related Words of "اعتماد":