الامان کے معنی

الامان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اَل + اَمان }

تفصیلات

iاصلاً عربی ترکیب ہے۔ عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |امان| سے پہلے عربی حرف فجائیہ |ال| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٤٦٩ کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(اصطلاحی) امن","اللہ امن امان میں رکھے","اللہ محفوظ رکھے","امن میں رکھے","پناہ مانگنا","خدا بچائے","خدا محفوظ رکھے","رحم کا خواستگار ہونا","لغوی معنی امن چاہنا","کسی بات سے تنگ آجانے پر کہا جاتا ہے"]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

الامان کے معنی

١ - [ فجائیہ ] خدا کی پناہ، خدا محفوظ رکھے (مصیبت، آفت یا بیزاری کے موقع پر)؛ مجھے پناہ چاہیے یا مجھے پناہ دو (اکثر مدمقابل سے جنگ موقع پر)۔

 آنکھ اس کی جو فتنہ بار اٹھی ہر نظر الاماں پکار اٹھی (١٩٣٩ء، کلیات حسرت، ٢٧٤)

الامان english meaning

God help me !

شاعری

  • اندیشہ فشار سے ضقطے میں ہے یہ جان
    نکلے دماغ پاؤں کے ناخن سے الامان
  • حائض کے تم قریب نہ جانا گناہ ہے
    اور جاؤگے تو مرض وہ ہوں گے کہ الامان

Related Words of "الامان":