امانت کے معنی
امانت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَما + نَت }سپرد کی ہوئی چیز، تحویل میں دینا
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم، متعلق فعل اور صفت اسعتمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٠٠ء کو "من لگنٌ میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(بندوبست) پیمائش کا عہدہ یا کام","(قانون) پیمائِش کا کام","امین کا منصب","بطور امانت","حق دار کو پہنچانے کے لیے محفوظ","دیانت داری","سپرد کی ہوئی چیز","مامون و محفوظ","ودیعت الٰہی، خدائے تعالیٰ کی بخشی ہوئی دولت ایمان وغیرہ (جسے دنیا سے صحیح سالم اس کی بارگاہ میں لے جانے کی پابندی ہے)","وہ چیز (نقد، جنس یا بات) جو کسی کو (جوں کی توں واپس لینے یا محفوظ رکھنے کے لیے) سونپی جائے، کسی کی حفاظت میں دی ہوئی چیز"],
امن اَمانَت
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), متعلق فعل, اسم
اقسام اسم
- ["جمع : اَمانَتیں[اَما + نَتیں (ی مجہول)]","جمع غیر ندائی : اَمانَتوں[اَما + نَتوں (و مجہول)]"]
- لڑکا
امانت کے معنی
[" خدایا سلامت رکھ اس شاہ کوں پریاں تے امانت رکھ اس شاہ کوں (١٦٠٩ء، قطب مشتری، ٦١)"]
[" فکر ہے ان کی امانت میں کہیں داغ آ نہ جائے اب تو کچھ ان سے بھی دل کا داغ پیارا ہو گیا (١٩٤٠ء، بیخود موہانی، کلیات، ٢٤)","\"ہم نے یہ امانت آسمانوں پر زمین پر اور پہاڑوں پر پیش کی۔\" (١٩٣٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٧٦٥:٤)","\"اپنی شان اور امانت کا سکہ دوست دشمن سب کے دلوں پر بٹھا دیا۔\" (١٩٣٢ء، روح تہذیب، ٢٧)"," امانت چاہنا پر لطف ہے یاران دیگر سے دل اپنا جمع کر دور قمر کے شور اور شر سے (١٨١٠ء، میر، کلیات، ١٣٤٧)","\"امانت میں جو محنت ہے وہ منصرمی میں کہاں۔\" (١٨٩٢ء، امیر اللغات، ٢٣٥:٢)"]
[" وہ جان وفا نہ جانے کس حال میں ہے لے چل مجھے لکھنؤ امانت لے چل (١٩٣٣ء، ترانہ یگانہ، ٧٧)"]
امانت کے مترادف
تحویل, سپرد, ودیعت
امان, اَمِنَ, ایمان, ایمانداری, تحویل, حفاظت, دھروا, دھروڑ, دیانت, دیانتداری, سپردگی, سچائی, سلامتی, صداقت, مذہب, ودیعت, ڈپازٹ
امانت کے جملے اور مرکبات
امانت جاری, امانت خانہ, امانت دار, امانت نامہ
امانت english meaning
a thing or property committed to the trust an care of a persona thing or property committed to the trust and care of a personchargeDepositfaithtrustAmanat
شاعری
- طاقت کہاں کہ بارِ امانت اُٹھایئے
مقدور ہو اگر تو قیامت اُٹھایئے - اُس حرفِ ’’کُن‘‘ کی ایک امانت ہے میرے پاس
لیکن یہ کائنات مجھے بولنے تو دے! - انت امانت مٹی کی
کیا مہنگے، کیا سستے ہاتھ - ہر جنم میں اسی کی چاہت تھے
ہم کسی اور کی امانت تھے - بہکے زمین شعر میں پاؤں امانت اپنا کیا
جب ہوئی لغزش اک ذرا نکلا زباں سے یا علی - ثابت قدم رہا جو امانت کیا سوال
کانپے نہ اس زمیں میں کب اہل سخن کے پاؤں - ہو خاتمہ بالخیر جو سرتن سے اتر جائے
یہ بار امانت مری گردن سےاتر جائے - آسماں بار امانت نتوانست کشید
عشق وہ بار ہے جو خاص بشر سے اٹھا - و فر زند سو ہے یہی نو نہال
وو عورت امانت ہے اس کی حلا - یہ بار امانت مری گردن سے اتر جائے
ہو خاتمہ بالخیر جو سر تن سے اتر جائے
محاورات
- امانت میں خیانت تو زمین بھی نہیں کرتی
- امانت کی طرح رکھنا