انتظار کے معنی
انتظار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِن + تِظار }راہ دیکھنا، آسرا
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دیکھنا","چشم براہ رہنے کی کیفیت","چشم براہ ہونا","چشم برراہ ہونا","چشم داشت","چشم داشت (دکھانا۔ کرنا۔ کھینچنا ۔ ہونا کے ساتھ)","راستہ دکھانا","راہ تکنا","راہ دیکھنا","راہ دیکھنے والا"],
نظر اِنْتِظار
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
انتظار کے معنی
[" کمال عشق تو دیکھو وہ آگئے لیکن وہی ہے شوق وہی انتظار باقی ہے (١٩٤٦ء، جلیل، روح سخن، ١٢٤)"]
[" ہجر کی شب میں زبس ہے اشتیاق روز وصل رات بھر رہتی ہیں آنکھیں انتظار آفتاب (١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ٢٣٧)"]
انتظار کے مترادف
آسرا, توقع
آرزو, آس, آسرا, امید, اُمیدواری, اُڈیک, اُڈیکنا, ترقب, توقع, ربصہ, رقوب, منتظر, نَظَر, ٹھہرنا
انتظار کے جملے اور مرکبات
انتظار گاہ
انتظار english meaning
a stormExpectationHopelookingout fortempestwaitingIntezar
شاعری
- تا بہ مقدور انتظار کیا!
دل نے پھر زور بے قرار کیا! - نقاش دیکھ تو میں کیا نقش یار کھینچا
اس شوخ کم سما کانت انتظار کھینچا - دل جو نہ تھا تو رات زخودرفتگی میں میر
کہ انتظار و گاہ مجھے اضطراب تھا - تاچند انتظار قیامت شتاب ہو
وہ چاند سا جو نکلے تو رفع حجاب ہو - دیکھوں میں اپنی آنکھوں سے آوے مجھے قرار
اے انتظار تجھ کو کسی کا ہو انتظار - تیرے آنے کا انتظار رہا
عمر بھر موسمِ بہار رہا - جدائیوں کی رُتوں کا خمار باقی ہے
وہ آچکا ہے مگر انتظار باقی ہے - عجب سکون کا عالم ہے یاس کا عالم
یہ دلکشی تو غمِ انتظار میں بھی نہیں - گزر کچھ اور بھی آہستہ اے نگارِ وصال
کہ ایک عمر سے میں تیرے انتظار میں تھا - مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں
تُو میرا شوق دیکھ‘ مرا انتظار دیکھ
محاورات
- آنکھوں میں انتظار ہونا
- آنکھوں کو انتظار ہونا
- ال (١) انتظار (- ر) اشد من الموت
- الانتظار اشد من الموت
- انتظار میں سوکھنا
- زحمت کش انتظار ہونا