اچھل کے معنی
اچھل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اُچَھل }
تفصیلات
١ - اچھلنا کا اسم کیفیت اور مرکبات یا افعال مرکبہ میں مستعمل جیسے: اچھل آنا، اچھل پڑنا، اچھل کود وغیرہ۔, m["اچھلنا کا","بے میل پانی یا مشروب","صاف شفاف","نتھرا ہوا"]
اسم
اسم کیفیت
اچھل کے معنی
١ - اچھلنا کا اسم کیفیت اور مرکبات یا افعال مرکبہ میں مستعمل جیسے: اچھل آنا، اچھل پڑنا، اچھل کود وغیرہ۔
اچھل کے جملے اور مرکبات
اچھل کود
اچھل english meaning
DiaphanousPureTransparency
شاعری
- کہا بیٹھو تو اچھل کر بھا گیں
نہیں بھاتا ہے یہ بھونڈا نخرا - صورت لکھئے میں جب لیکھے نمونہ ولف کا تیرا
بھونک یو ہے بسالا کر پری چھل چھل اچھل نقاش - حسن بیاں یہ جتنے جواں تھے اچھل پڑے
جو جو مسن تھے ان کے تو آنسو نکل پڑے - شہرہ رکھے ہے تیری خری جہاں میں شیخ
مجلس ہو یا کہ دشت اچھل کود ہر جگہ - صورت لکھنے میں جب لیکھے نمونہ زلف کا تیرا
بھونک یو ہے بسا لاکر پری جھل جھل اچھل نقاش - اتنا بھی رکھئے حوصلہ فوارہ ساں نہ تنگ
چلو ہی بھر جو پانی میں گز بھر اچھل چلے - پہنچا ہے براق تک جو نامہ
دو ہاتھ اچھل پڑا ہے خامہ - کیا کہوں بیتابی شب ہے کہ ناچار اس بغیر
دل مرے سینے میں دو دو ہاتھ اچھل کر رہ گیا
محاورات
- آئے کناگت پھولا کانس۔ بامن اچھلیں نو نو بانس
- اچھل اچھل پڑنا
- اینٹیں دبنا روڑے اچھلنا
- بانسوں اچھلنا (یا کودنا)
- بانسوں اچھلنا یا کودنا
- بانسوں پانی اچھلنا یا چڑھنا
- برتے پر اچھلنا
- بلیوں پانی اچھلنا
- بلیوں کلیجہ اچھلنا
- پتی اچھلنا