ایڑی کے معنی
ایڑی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اے + (ی مجہول) + ڑی }
تفصیلات
iہندی زبان سے ماخوذ اسم |ایڑ| کے ساتھ |ی| بطور لاحقہ نسبت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٨٢ء کو "رضوان شاہ و روح افزا" میں مستعمل ملتا ہے۔
["ایڑ "," ایڑی"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : ایڑیاں[اے (ی مجہول) + ڑیاں]
- جمع غیر ندائی : ایڑیوں[اے + (ی مجہول) + ڑیوں (و مجہول)]
ایڑی کے معنی
"پانی کے قطرے نے ایڑی کو بھی نہیں چھوا۔" (١٩٣٠ء، اردو گلستان، ٧٧)
تری چوٹی جو پہنچی ایڑیوں تک اس پہ حیرت کیا یہ پابوسی تو واجب تھی بلاے آسمانی پر (١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٢٣٠:٢)
"پاوں میں اونچی ایڑی کے یورپین بوٹ تھے۔" (١٩٢٠ء، برید فرنگ، ٢٠٢)
"ایڑی کو نصف دائرہ کار چھری سے ایک لمحے میں کاٹ کر تلے کے ساتھ سانچے سے جوڑتے ہیں۔" (١٨٩١ء، ماہنامہ، حسن، مئی، ٢٤)
جب نظر جانکی پہ جاتی تھی ایڑی سے چوٹی تک بھڑک اٹھتی (١٩٣٦ء، جگ بیتی، ٤٧)
ایڑی کے مترادف
ٹخنا
ایڑی english meaning
["heel"]