باد پیما کے معنی

باد پیما کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ باد + پےَ (یائے لین) + ما }

تفصیلات

iفارسی زبان میں اسم |باد| کے ساتھ مصدر پیمودن سے مشتق صیغۂ امر |پیما| بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے |باد پیما| مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت اور گاہے بطور اسم بھی مستعمل ہے۔ ١٨٥٧ء میں رند کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔, m["فضول گو","فضول کار","لغو گو","مقیاس ہوا","ہوا پیما","یاوہ گو"]

اسم

اسم آلہ ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( مذکر - واحد )

باد پیما کے معنی

["١ - ہوا کا دباؤ ماپنے کا آلہ۔ (ماخوذ : سائنس سب کے لیے، 1064:2)"]

["|پہونچے ہے یہ باد پیما یاں سے واں اور واں سے یاں۔\" (١٨٥٧ء، رند (نوراللغات، ٥٢٠:١))"]

["١ - ہوا کی طرح تیز چلنے والا (گھوڑے کے لیے مستعمل)۔"]

شاعری

  • اس نگاہ باد پیما سے دلا گرمی نہ کر
    مار ڈالے ہے شراب تند پینے کا خراش

Related Words of "باد پیما":