باشد کے معنی
باشد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ با + شَد }
تفصیلات
iفارسی زبان میں مصدر بودن سے فعل مضاع مشتق ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور حرف مستعمل ہے۔ ١٨٣٩ء میں "تواریخ راسلس شہزادہ حبش کی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اختیار ، امکان اور دعا کے معنی دیتا ہے","اس بات کا امکان ہے !","شاید ! ایسا ہی ہو","گُمان غالب ہے!","ممکن ہے ایسا ہی ہو !","ممکن ہے!","کلمۂ شَک","کیا پروا ہے","ہوا کرے","ہوسکتا ہے!"]
بودن باشَد
اسم
حرف فجائیہ
باشد کے معنی
رقیبوں کو تمنا ہے تو باشد تمھیں مطلب پرائی آرزو سے (١٩٠٥ء، یادگار داغ، ٨١)
عیب اور صواب دونوں پائے جاتے ہوں تو صواب کا اشارہ بھی تنقید میں ہونا چاہیے، قلیل باشد خواہ کثیر۔ (١٩٣٠ء، سہ ماہی، اردو، ١٠، ٤٠،: ٧٣٤)
باشد english meaning
May beperhaps
شاعری
- اگر باشد خطا ہم بخش دیجو
خبر میری سبیری آئے لیجو - ہر عمل للہ باشد خوب ہے
دل ریا سوں دور خش رہروپ ہے - امساک نیم پاس نہ باشد اگر ترا
دہ چست گھسَّہ ٹلہ پیہم غنیمت است
محاورات
- (گاہ) گاہے باشد کہ کود کے ناداں۔ ز غلط بر ہدف زند تیرے
- بعد از سر من کن فیکون شد شدہ باشد
- بقدر مال باشد سرگرانی
- تاشودمردفربہے لاغر۔ لاغرے مردہ باشداز سختی
- تامرد سخن نگفتہ باشد۔ عیب و ہنرش نہفتہ باشد
- تیغ کج را نیام کج باشد
- جواب جاہلاں باشد خاموشی
- جواب جاہلاں باشد خموشی
- چہ باک از موج بحر آنرا کہ باشد نوح کشتیباں
- چہ خوش چرانباشد