باغ باغ کے معنی

باغ باغ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ باغ + باغ }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |باغ| کی تکرار سے اردو میں |باغ باغ| بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٦٣٥ء میں "قصۂ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["شاد شاد","شاداں (ہوجانا۔ ہونا کے ساتھ)"]

اسم

صفت ذاتی

باغ باغ کے معنی

١ - بہت خوش، مسرور، شاداں و فرحاں۔

"دن بھر کی شدید محنت کے بعد شام کو اجرت میں ایک روپیہ پلے پڑا، وہ روپیہ پا کے باغ باغ ہو گیا۔" (١٩٤٣ء، جنت نگاہ، ٢٦)

باغ باغ english meaning

rejoicingdelighted

شاعری

  • پھولی ہوں ات خوشی سوں‘ ہوں باغ باغ من میں
    جب ہت میں ہت ملا کر پھرتے چمن میں جم جم
  • ہوائے صبح سے گلشن جو باغ باغ ہوئے
    چراغ ہونے لگے گل کہ گل چراغ ہوئے
  • پڑا جہاں ترا نقش قدم مرے گل رو
    وہ گل زمیں ہے کہاں جو کہ باغ باغ نہیں
  • ہے میرے دل میں دیکھتا جو تو تمہارے موں کا باغ
    یوں باغ دیکھے پر مرا سب دل ہوا ہے باغ باغ
  • دیکھو فضا بہشت کی دل باغ باغ ہو
    امت کے کام سے کہیں جلدی فراغ ہو

محاورات

  • باغ باغ ہونا
  • جی باغ باغ ہونا
  • دل باغ باغ ہوجانا یا ہونا
  • دل باغ باغ ہونا
  • دل باغ باغ ہونا (یا ہوجانا)

Related Words of "باغ باغ":