جارح کے معنی
جارح کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جا + رِح }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩٤٠ء میں سجاد حیدر یلدرم کے افسانہ "حکایہ لیلٰی و مجنوں" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["حملہ آور","زخمی کرنے والا","نشتر زن"]
جرح جرح جارِح
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : جارِحَہ[جا + رِحَہ]
- جمع استثنائی : جارِحِین[جا + رِحین]
- جمع غیر ندائی : جارِحوں[جا + رِحوں (واؤ مجہول)]
جارح کے معنی
"اس کی پشت پناہی جارح بیرونی طاقتیں کر رہی ہیں۔" (١٩٦٦ء، |جنگ| کراچی، ٣٠، ٨:١٧٧)
"اس پر وہ جوش میں آ گیا اور کہنے لگا، وہ، وہ زلف عنبریں، وہ، وہ گیسوے مشکیں ہے جو میرے جارح اور لیلاے نجد میں مشترک ہے۔" (١٩٤٠ء، سجاد حیدر یلدرم، حکایہ، لیلٰی و مجنوں، ٣٥)
جارح کے مترادف
شکاری
خنجرزن, شکاری
جارح english meaning
a beasthand and the other limbs of a manOne causig a wound