بجز کے معنی

بجز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بَجُز }

تفصیلات

iعربی زبان سے ماخوذ اسم |جز| کے ساتھ فارسی حرف جار |ب| بطور سابقہ لگنے سے مرکب بنا۔ فارسی میں بطور حرف استثنا مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور مذکورہ معنی اور حالت میں ہی مستعمل ہے۔ ١٦٥٧ء میں "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m[]

اسم

حرف استثنا

بجز کے معنی

١ - سوا، بدون، علاوہ۔

 اس طرف جاتے ہیں جس راہ سے آگاہ نہیں کوئی بھی ساتھ ہمارے بجز اللہ نہیں (١٩١٧ء، گلزار رشید، ٣٦)

بجز کے مترادف

علاوہ, سوا

اِلّا, باستثنا, بدون, بغیر, بِن, سوا, سوائے, علاوہ, مگر

بجز english meaning

besidesexeptwithout

شاعری

  • جہاں کا دید بجز ماتم نظارہ نہیں
    کہ دیدنی ہی نہیں جسپہ یاں نظر کریے
  • بچھڑے ہُوئے لوگوں کا پتہ کون بتائے
    رستوں میں بجز بادِ بلا کوئی نہیں ہے
  • اک بجز تیری یاد کے اے دوست
    اس خرابے میں کون آتا ہے
  • بجز غم خوشی اب وگل میں کہاں
    توانائی و تاب دل میں کہاں
  • بجز ذات نہیں کچھ خاک اظہار محبت میں
    بہاتے ہیں جو آنسو آبروبرباد کرتے ہیں
  • آراستہ جو بزم ہوئی دور فلک میں
    واں جام بجز گردش ایام نہ آیا
  • اور جو کھانے کی لگے س کو لو
    کچھ نہ اسے دیجے بجز آش جو
  • بجز ہوے سفید اس میں نہیں کچھ
    نہیں جوں آکھ کی بڑھیا کہیں کچھ
  • اس طرف جاتے ہیں جس راہ سے آگاہ نہیں
    کوئی بھی ساتھ ہمارے بجز اللہ نہیں
  • شب دیکھی ہے زلف اس کی بجز دام اسیری
    کیا یار اب اس خواب کی تعبیر کریں گے

محاورات

  • آگ لگے منڈھے بجز پڑے برات
  • بجز از رنج گنج میسر نمی شود

Related Words of "بجز":