بخدا کے معنی
بخدا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَخُدا }
تفصیلات
iفارسی اسم اور حرف جار سے مرکب ہے فارسی سے اردو میں ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور معنی میں ہی مستعمل ہے تحریری طور پر ١٨٧٠ء میں "دیوان مہر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بہ سوگندِخدا","خدا کی قسم"]
اسم
متعلق فعل
بخدا کے معنی
١ - خدا کی قسم۔
پوچھا اگر ان سے دل گم گشتہ کو اپنے کس ناز سے بولے بخدا کچھ نہیں معلوم (١٩٠٣ء، سفینۂ نوح، ٧٦)
بخدا english meaning
By GodAllahGod
شاعری
- رکھتا ہے کچھ ایسی وہ برہمن بچہ رفتار
بت ہوگیا دھج دیکھ کے اس کی بخدا میں - بانگ ناقوس ہوئی شیخ کو لبیک حرم
بخدا جب بت غارت گر ایماں نکلا - بخدا عشق ہے طینت میں شہیدِ غم کی
جب تلک زندہ رہا عشقِ دہ و چار رہا - تمھارے لٹنے کی نوبت نہیں ہے یہ حاشا
رئیس قریہ کی زوجہ ہے مومنہ بخدا
محاورات
- اے زرتو خدا نئیں و لیکن بخدا۔ ستارالعیوب و قاضی الحاجاتی
- تاتوبمن میرسی من بخدا امیرسم
- قدر ایں بادہ ندانی بخدا تا نہ چشتی