برتن کے معنی
برتن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَر + تَن }
تفصیلات
iسنسکرت میں اصل لفظ |ورت| کے ساتھ |ن| بطور لاحقہ لگنے سے |ورتن| بنتا ہے۔ اس سے ماخوذ اردو زبان میں |برتن| مستعمل ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧١٧ء میں |بحری| کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m[]
ورت بَرْتَن
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : بَرْتَنوں[بَر + تَنوں (واؤ مجہول)]
برتن کے معنی
|جس بستر پر سوئے گا وہ بستر ناپاک ہو گا اور جو برتن پر وہ بیٹھ گیا ناپاک ہو گا۔" (١٨٢٢ء، موسٰی کی توریت، ٤٤٣)
|کیا ان کو باولے کتے نے کاٹا ہے کہ چولھا جھونکیں برتن مانجیں۔" (١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ٢٨٦)
برتن کے مترادف
ٹب, ظرف, کوزہ
آوند, اِنا, باسن, بھانڈا, پاٹ, چناق, ظرف
برتن کے جملے اور مرکبات
برتن باسن, برتن بھانڈا
برتن english meaning
vesseldomestic utensildishplatebasina dark nightdarknessutensil
شاعری
- آج کل مے معرفت پنے کوں اے بحری تجے
یوچ من ساقی بھیا اور یوچ تن برتن ہوا - شحنہ عدل کا وہ خوف ہے بازاروں میں
غیر ممکن ہے کہ برتن سے بھی کھڑکے برتن - تن تے خارج ہو جن برتن من کے پایا
ہوئی بالک بھانو منزل ناسوت آیا - ذکر جلی نت ایسا باد پر دمِ اللہ نانوں
یوں ہر اعضا برتن توڑے ناسوت پاوے ٹھانوُں - باطن تو بت اس کی پاکی ظاہر میلا بھیس
سیر طیریں برتن اچھے رات بوجھے نا دیس - صاف برتن اسی سے ہوتے ہیں
رکھو اک جائے بان کا جونا
محاورات
- آدھ سیر کے برتن میں سیر بھر نہیں سماتا۔ آدھ سیر کے پاتر میں کیسے سیر سمائے
- ابھی کچا برتن (ابھی کچی لکڑی) ہے
- ابھی کچا برتن ہے۔ ابھی کچی لکڑی ہے
- اغماض برتنا (یا روا رکھنا یا کرنا)
- اوچھا برتن ابلتا ہے
- ایک آوے کے برتن ہیں
- برتن سے برتن کھٹک ہی جاتا ہے
- بڑھیا دیوانی ہوئی پرائے برتن اٹھانے لگی
- بڑے برتن کا کھرچن بھی بہت ہے
- بکھ سونے کے برتن میں رکھنے سے امرت نہیں ہوتا