ابرتر

{ اَب + رِتَر }

تفصیلات

iفارسی زبان سے مرکب توصیفی ہے، |ابر| کے ساتھ اسم صفت |تَر| لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٧٩٠ء کو سب سے پہلے قدرت دہلوی نے استعمال کیا۔

[""]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

ابرتر کے معنی

١ - بھیگی بھیگی گھٹا جس کے برسنے کی امید ہو، برسنے والا بادل۔

 آتے ہیں یہ مناظر دلکش نظر کہاں ساون کی اب کے جھڑیاں ہیں اے ابرتر کہاں (١٩٢٩ء، مطلع الانوار، ٢٦)