برسی کے معنی
برسی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بُر + سی }{ بَر + سی }
تفصیلات
١ - سنار کی بھٹی جو مٹکے کی شکل کی ہوتی ہے اور اس کے سامنے کے ایک رخ ایک منْْھ بنا ہوتا ہے، انگیٹھا، اولا۔, iسنسکرت زبان سے اسم |ورش| سے ماخوذ اسم |برس| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ نسبت ملنے سے |برسی| بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٨٢٣ء کو "ہدایت المومنین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["برس پورا ہونے کی فاتحہ","سالانہ ختم","سالانہ فاتہہ","مُردے کی ایک رسم جو برس روز بعد ادا کی جاتی ہے","مُردے کی سالانہ رسم","مرنے کے بعد سال بھر کا فاتحہ"]
اسم
اسم نکرہ
اقسام اسم
- جمع : بَرْسِیاں[بَر + سِیاں]
- جمع غیر ندائی : بَرْسِیوں[بَر + سِیوں (واؤ مجہول)]
برسی کے معنی
"سہ ماہی، چھماہی اور برسی کی فاتحہ پر بھی ایک ایک جوڑا خیرات کیا جاتا ہے۔" (١٩٠٥ء، رسوم دہلی، سید احمد، ١١٩)
برسی کے مترادف
فاتحہ
برسی english meaning
a ceremony in commemoration of a deceased relation performed at the close of the first year after disease.anniversaryannual ceremony in remembrance of deceased relatives
شاعری
- کبھیں ظالم کبھیں مظلوم کبھیں صلحی کبھیں جنگی
کبھیں جھوٹے کبھیں ساچے کبھیں برسی کبھیں بھنگی - ہجر کی شب درد دل گھٹ گھٹ کے بادل ہو گیا
چشم دریا بار یہ برسی کہ جل تھل ہو گیا
محاورات
- آج برس کے پھر نہ برسونگا (برسیگا)
- پریم پیت کی ریت میں یہ ان ریت سہائے۔ برسیں آنکھیں سوکھے کیا آگ لگے جی جائے
- چھوٹی بوند برسی چونکائے آلس سبھی مٹائے
- حقدار ترسیں انگار برسیں
- گر بدولت برسی مست نہ گردی مروی۔ بادہ نوشیدن و ہشیار نشستن سہل است
- مہاوٹ برسی اور ساڑھی سرسی
- کہیں گرجیں کہیں برسیں