برہنہ کے معنی

برہنہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بَرَہ + نَہ }

تفصیلات

iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٦٢٨ء میں |شرح تمہیدات ہمدانی| میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے ستر"]

اسم

صفت ذاتی

برہنہ کے معنی

١ - عریاں، ننگا، کھلا۔

 خواب میں رات جو زہرا مرے گھر آئی تھیں خاک چہرے پہ ملے برہنہ سر آئی تھیں (١٩٣٩ء، مراثی نسیم، ٤٥٣:٢)

٢ - [ مجازا ] وہ خالی زمین جس میں درخت وغیرہ کچھ نہ ہو۔

|برہنہ قطعات جن میں نو پیدائش قطعاً نہ ہوئی ہو ان میں اسی عمر کے پودے نصب کیے جائیں۔" (١٩٠٦ء، تربیت جنگلات، ١١٧)

برہنہ کے جملے اور مرکبات

برہنہ پا, برہنہ ٹوپی, برہنہ گھوڑا

برہنہ english meaning

nakedbare

شاعری

  • پا برہنہ خاک سر میں مو پریشاں سینہ چاک
    حال میرا دیکھنے آ تیرے ہی دلخواہ ہے
  • نظر برہنہ رہے کس طرح‘ میں اُس کے لئے
    ستارے ٹانکتا ہوں‘ آسمان بُنتا ہوں
  • برہنہ خواب تھے سورج کے نیچے
    کسی امید کا پردا نہیں تھا
  • چپک گئے مرے تلووں سے پھول شیشے کے
    زمانہ کھینچ رہا تھا برہنہ پامجھ کو
  • آیت حجاب کی تھی شانوں میں جس کی نازل
    سرننگے پا برہنہ لائے انھوں کو جاہل
  • حوریں ہیں سر برہنہ بکا سب پہ طاری ہے
    اور حوریوں کے دوش پہ کالی عماری ہے
  • سالک عشق کو لازم کرے ترک قیود
    جوشناور ہو اگر ہو وہ برہنہ بہتر
  • ہر ایک خار بیاباں رکھے ہے توک زباں
    یہ ماجراہے ہماری برہنہ پائی کا
  • سرپھرا ہے گلہ برہنہ پانی کیوں ہے
    تاج اسکندر و کیخسرو و وجم بھی نہ رہا
  • بے لوث محبت ہے جسے ملک سے اپنے
    وہ برہنہ پا خسرو بے تاج و نگیں ہے

محاورات

  • شگوفہ ‌گاہ ‌شگفتہ ‌است ‌گاہ ‌خوشیدہ، ‌درخت ‌گاہ ‌برہنہ ‌است ‌گاہ ‌پوشیدہ

Related Words of "برہنہ":