بزرگی کے معنی
بزرگی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بُزُر + گی }
تفصیلات
iفارسی زبان میں اسم صفت |بزرگ| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے |بزرگی| بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٨٢ء میں "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بڑا پن","عزت وشان"]
بزرگ بُزُرْگی
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : بُزُرْگِیاں[بُزُر + گِیاں]
- جمع غیر ندائی : بُزُرْگِیوں[بُزُر + گِیوں (واؤ مجہول)]
بزرگی کے معنی
١ - بزرگ کا اسم کیفیت؛ عظمت، عالی ظرفی، شرافت۔
پس خم پینے میں ہے کیا بزرگی جو پینا ہے تو پھر چھپ کر پیے کیوں (١٩٣٥ء، عزیز، گلکدۂ عزیز، ٧٢)
بزرگی کے مترادف
جلالت, جلال, کبریا, کبر, عظمت
ادب, برتری, بڑائی, شان, شرافت, عزت, عظمت, کلانی
بزرگی english meaning
greatness grandeurdignityrespectabilityeminenceexaltationnoblenessexcellencesuperiorityhigh ranksenioritygrandeurto be frightenedto freeze one|s blood
شاعری
- پس خم پینے میں ہے کیا بزرگی
جو پینا ہے تو پھر چھپ کر پیے کیوں - جواں تو کیا ترے پیروں سے بڑھ گئے اطفال
ارے شریر بزرگی بعقل ہے نہ بسالی - اللہ رے حسن کی بزرگی و اقتدار
جان رسول و فاطمہ حیدر کے گلعذار - بزرگی سے ہوتا ہے بن کا نباہ
جو ہے تو عقیل اور دانش پناہ - رفعت و شان بزرگی میں کہوں کیا اس کی
مرتفع جس کے مہ و مہر سے ہو ویں گھنٹال - استادہ ہوا در پہ جو وہ رکنِ معظم
دونی درِ دولت کی بزرگی ہوئی اسدم - اتادہ ہوا درپہ جو وہ رکن معظم
دونی در دولت کی بزرگی ہوئی اس دم - بزرگی کو اپنی رکھے عرش پر
دیکھو بھیک منگے ہیں کیوں دربدر
محاورات
- بزرگی بعقل است نہ بسال
- بزرگی خوردی سب ڈوبی