بستہ کے معنی
بستہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَس + تَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان میں مصدر |بستن| سے مشتق صیغہ ماضی مطلق غائب |بست| کے ساتھ |ہ| بطور لاحقہ حالیہ تمام لگنے سے صیغہ حالیہ تمام |بستہ| بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء میں "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بندھا ہوا","تہہ کیا ہوا","جما ہوا","غیر متحرک","مرکبات کے آخیر میں جیسے دست بستہ","وہ مربع کپڑا جس میں کاغذات وغیرہ باندھ کر رکھتے ہیں","وہ کپڑا جس میں کتابیں یا کاغذ باندھتے ہیں"]
بستن بَسْت بَسْتَہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : بَسْتے[بَس + تے]
- جمع : بَسْتے[بَس + تے]
- جمع غیر ندائی : بَسْتوں[بَس + توں (واؤ مجہول)]
بستہ کے معنی
|محسن تصویر کو بستے سے نکالتا ہے اور اسے دبیز کاغذوں کے درمیان باندھتا ہے۔" (١٩٥٩ء، نقش آخر، ٦٢)
|جامد اور بستہ چیز ہے تو اسے اور اس کے ماحول کو الگ کر کے پھینک دے۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ١١٠:١)
صورت غنچۂ گل ہے دل بستہ میرا مجھ کو واشد کی طلب فکر پریشانی ہے (١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ١٦٥)
|یہ جانور صدفی ہے اکثر ہندوستان میں بستہ پانی میں پایا جاتا ہے۔" (١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات اردو، ٢١١)
خوشا وہ صید جو پھنس کر نہ دام میں تڑپا زہے شکار جیسے بستۂ کمند کیا (١٩٢٧ء، شاد، میخانۂ الہام، ٥٩)
|شیر کی رقم معین اور بالعموم بستہ ہوتی ہے۔" (١٩١٧ء، علم المعیشت، ٢٤١)
|آزاد مرحوم نے ان کے چاروں دیوان اٹھا استاد ذوق کے بستے میں باندھ دیئے۔" (١٩٣٠ء، مضامین فرحت، ١٦٨:٢)
|عمر و تاجر لندن نے زید تاجر بمبئی پر ١٠ بستے روئی کی فرمایش کی۔" (١٨٧٢ء، ایکٹ معاہدۂ ہند، ٧٩)
|بلند و بالا چوکھٹوں میں بھاری بھاری جوڑیاں اور بستے چڑھے ہوئے ہیں۔" (١٩٠٦ء، |خاتون| علی گڑھ، جنوری : ٣٤)
|کیوں کر یہاں سے جاؤں کہ بستۂ تقدیر ہوں۔" (١٩٠١ء،الف لیلہ، سرشار، ٣٠)
|(پتے) جو ابھی نشوونما پا رہے اور جو قریب قریب بستہ ہیں۔" (١٩٣٨ء، عملی نباتیات، ٢)
نہ سفر سے تو کچھ ہوئی بہبود کاربستہ نے کچھ نہ پائی کشود (١٨١٠ء، مثنوی ہشت گلزار، ٤)
بستہ کے مترادف
بندھا, منجمد, مسدود, مشدد
افسردہ, بقچہ, بند, پارسل, پیکٹ, جزدان, جُزدان, جزودان, رنجیدہ, گٹھڑی, منجمد, کور
بستہ english meaning
& Adj- boundshutclosedfastenedfolded up; frozencongealed; cloth in which anything is folded upwrapper; parcelbundle (as of papers or booksbalea bundleboundcongealeddouble-handedfrozensatchelthe cloth in which a bundle is tied uptiedto beg from door to door for a crust of bread
شاعری
- چپکے رہے بھی چین نہیں تب کہے ہے یوں
لب بستہ بیٹھے رہتے جو ہو مُدعا کہو - خوں بستہ جب تلک تھیں دریا رُکے کھڑے تھے
آنسو گرے کروڑوں پلکوں کے سائے سائے - پابہ گِل سب ہیں‘ رہائی کی کرے تدبیر کون
دست بستہ شہر میں کھولے مری زنجیر کون - صف بستہ ہیں ہر موڑ پہ کچھ سنگ بکف لوگ
اے زخمِ ہنر‘ لطفِ پذیرائی تو اب ہے - مرغ دل پر بستہ الفت ہے جاوے گا کہاں
زلف سے کھولے ہے کیوں اے سروگل اندام دام - صبا کا کیوں نہ جی سہمے کہ تجھ سے آج اے بلبل
شاع مہر سے گل ہو کے ترکش بستہ لڑتے ہیں - سخن کے تو بازار بستے اھیں
معانی کے پن بستہ رستے اھیں - رہوے گا شکل دست حنا بستہ حشر تک
قاتل کے دست و دل مےں مرا خوں بہا گرہ - عرار نجد کی خوشبو سے پیرہن مہکیں
ہو دستہائے حنا بستہ پر گمان عنم - پیدل بہ خط راست چلے باندھ کر قطار
صف بستہ گرد و پیش عزیزان با وقار
محاورات
- بستہ اصلاح دینا یا باندھنا
- بہرکارے کہ ہمت بستہ گردد۔ اگر خارے بود گلدستہ گردد
- تہیدستان را دست دلیری بستہ پنجہ شیری شکستہ
- دست بستہ
- دل وابستہ ہونا
- سخن تانہ پرسند لب بستہ دار
- کمر بستہ ہونا
- کہ خربستہ بہ ۔ گرچہ دزد آشنا ست