بسم اللہ کے معنی
بسم اللہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بِس + مِل (ا غیر ملفوظ) + لَہ }خوش قسمتی
تفصیلات
iعربی حرف جار |ب| کے ساتھ |اسم| کا الف حذف کر کے عربی اسم معرفہ |اللہ| لگانے سے مرکب |بسم اللہ| بنا۔ اردو میں مختلف معنوں میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" کے ضمیمہ میں مستعمل ملتا ہے۔, m["امیروں رئیسوں کے اُٹھنے بیٹھنے پر مصاحب کہتے ہیں","بچہ جب گرپڑتا ہے تو عورتیں کہتی ہیں","بسم اللہ الرحمن الرحیم کے پہلے دو الفاظ ہیں جو اختصاراً استعمال ہوتے ہیں","بہت مناسب","جب کسی کو ٹھوکر لگتی ہے یا گرنے لگتا ہے تو کہتے ہیں","جب کوئی کہے میں جانا یا یہ کام کرنا چاہتا ہوں تو جواب میں کہتے ہیں بہت بہتر","ساتھ نام اللہ کے","مسلمان ہر کام کے شروع میں کہتے ہیں","کسی شاعر سے کچھ پڑھنے یا سنانے کی فرمائش ہوتی ہے تو کہتے ہیں","کھانا چنا جانے پر کہتے ہیں بسم اللہ کیجئے"],
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکی
بسم اللہ کے معنی
"اول دل میں نیت کریں پھر بسم اللہ پڑھ کر . کچی دیوار پر ماریں۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ١٢٥:١)
"یکم جون ١٩١ء بمطابق ٢ جمادی الاخری ھ پنجشنبہ آج سفر کی بسم اللہ ہے۔" (١٩١١ء، روزنامۂ سفر مصر و شام و حجاز، ١٢)
وہ مجھ کو ذبح کرتا ہے تو بسم اللہ حاضر ہوں سنوں کافر سے کلمہ تو کبھی اللہ اکبر کا (١٩٢٦ء، گلدستۂ ناز، ٥)
"اٹھتی ہیں تو لوگ بسم اللہ کہتے ہیں چلتی ہیں تو لوگ آنکھیں بچھا دیتے ہیں۔" (١٨٩٩ء، امراؤ جان ادا، ٦٥)
"بچہ چار سال اور چار ماہ کا ہو گیا تو بسم اللہ کی تقریب کا انتظام کیا گیا۔" (١٩٦٤ء، نور مشرق، ١٥٣)
بسم اللہ english meaning
don|t fall downhailin the name of God (a formula generally used by Muhammadans at the beginning of all actions and works)mind itwatch itwelcomeBismillah
شاعری
- اب تو بسم اللہ کر قاتل کہ بسمل نے ترے
پاؤں پر سر رکھ دیا خنجر برابر رکھ دیا - دیر سے آزردہ ہوکر میں جو کعبے کو چلا
سنکھ نے مجھ پر کیا آوازہ بسم اللہ کا - سو بسم اللہ کر شاہ دُلدُل سوار
لیتی بات برہان تیغ آبدار - سو عامل کہیا ہے یو حکمت الہ
جدھر من منگے جاو تم بسم اللہ - شیشے کا جو واں طاق سے رپٹے ہے پاوں
پتھر سے نکلتی ہے صدا بسم اللہ - مبارک ہو یہ سنت اور بسم اللہ کی شادی
ہوئی ہے آج بدرالدین رشک ماہ کی شادی - پھرتے ہیں کھے پڑھے سودے میں مال و جاہ کے
طفل مکتب رہتے ہیں گنبد میں بسم اللہ کے - ہمارے سر پہ بجتے ڈھول تھے اور شور ہوتے تھے
مگر ہم ہیں کہ بسم اللہ کے گنبد میں سوتے تھے - مل کے تیغ اس کے سے مصرع میرے بسم اللہ کا
ہوگیا پیدا وہ مطلع بندہ درگاہ کا - میں بسم اللہ آزادی ہوں سر پر تاج ہے مد کا
الف آوارگی کا راست نقشہ ہے مرے قد کا
محاورات
- اپنا بسم اللہ دوسرے کا نعوذ بااللہ
- اپنا بسم اللہ دوسرے کا نعوذباللہ
- اگر ایسا کرسکو تو بسم اللہ
- اللہ بسم اللہ کرنا
- بسم اللہ اللہ اکبر کردینا
- بسم اللہ سے تمت تک
- بسم اللہ کرنا
- بسم اللہ کرو
- بسم اللہ کے گنبد میں بیٹھنا
- بسم اللہ کے گنبد میں بیٹھنا یا رہنا