بسیار کے معنی
بسیار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بِس + یار }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو میں مستعمل ہے۔ ١٦٩٧ء میں |یوسف زلیخا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بہت زیادہ","بے انتہا"]
اسم
صفت ذاتی
بسیار کے معنی
١ - بہت، جو تعداد مقدار کیفیت یا تاثیر وغیرہ میں معمول سے زیادہ ہو۔
"باوصف تلاش بسیار - قابل نظر شہریار نہ پائی تو حیران و پریشان گھر کی راہ لی۔" (١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ١٦)
بسیار english meaning
muchmanyveryabundant(lit.)(lit.) muschplentyplenty| abundant [P]
شاعری
- کروگے یاد باتیں تو کہو گے!!
کہ کوئی رفتۂ بسیار گو تھا!! - عزت بھی بعد ذلتِ بسیار چھیڑ ہے
مجلس میں جب خفیف کیا پھر ادب ہے کیا - خدا کی سوں نہ دیکھا شوخ و عیار
جو عشق اندر جہاں گشتیم بسیار - اس مغل زا سے نبھی ہر بات کی تکرار خوب
بد زبانی بھی کی ان نے تو کہا بسیار خوب - زمانے کا ستم بسیار ہے رے
زمانہ تو بھرا خوں خوار ہے رے - ماجرا سن کر ہمارے گریہ بسیار کا
آب ہو زہرہ ہوا پر ابر دریا بار کا - لقمان بھی حیراں رہا‘ یاں یو علی گریاں رہا
درد دل بیمار تھا‘ انوک تھا یا بسیار تھا - تھورا اندک می شمر بسیار رامی گوبہت
بد بُرہ می داں وہ چنگہ نیک اے نقدر بشر
محاورات
- آفاقہا گردیدہ ام مہر بتاں ورزیدہ ام۔ بسیار خوباں دیدہ ام لیکن تو چیزے دیگری
- اندک اندک میشود بسیار
- بسیار سفر باید تاپختہ شود خامی
- بعد از خرابی بسیار
- بعد ازاں خرابی بسیار
- جائے تنگ است و مرد ماں بسیار
- جہاندیدہ بسیار گوید دروغ
- چشم مابسیار ازیں خواب پریشاں دید است
- حیلہ جورا بہانہ بسیار است
- سفر کردہ بسیار گوید دروع