زاہد کے معنی
زاہد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ زا + ہِد }متقی، پرہیز گار
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["رکنا","پرہیز گار","تارک الدنیا","خدا پرست","دُنیا کی خواہش اور رغبت چھوڑ دینے والا","زہد اور محنت کرنے والا","عبادت گزار","علائقِ دُنیا سے کنارہ کش ہو جانے والا","نفس کش","وہ شخص جو دنیا سے الگ رہے اور عبادت و ریاضت میں وقت گزارے"],
زہد زاہِد
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), اسم
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : زاہِدَہ[زا + ہِدَہ]
- جمع استثنائی : زاہِدان[زا + ہِدان]
- جمع غیر ندائی : زاہِدوں[زا + ہِدوں (واؤ مجہول)]
- لڑکا
زاہد کے معنی
زاہدوں کو راس کیا آئے گی جنت کی فضا حشر کے دن بھی سجدے میں پڑے رہ جائیں گے (١٩٨٤ء، چاند پر بادل، ١١٨)
زاہد کے مترادف
سادھو, عابد, صوفی, سنت, سنیاسی, تیسی
اتیت, بھگت, پارسا, پرہیزگار, تپسوی, تپسی, تپشئی, جوگی, درویش, راہب, زَہَدَ, سنیاسی, عابد, متقی, متورع, مُرتاض
زاہد کے جملے اور مرکبات
زاہد خشک, زاہد فریب, زاہد فریبی, زاہد مرتاض
زاہد english meaning
Abstinentreligiousdevout; one who shuns the world and exercises himself in acts of devotiona devoteea monkreclusehermit; a zealotcloth merchantdraperZahid
شاعری
- جامۂ احرامِ زاہد پر نہ جا
تھا حرم میں لیک نامحرم رہا - مفت آبروے زاہد علامہ لے گیا
اک مُغبچہ اتار کے عمامّہ لے گیا - سن کے صفت ہم سے خرابات کی
عقل گئی زاہد بد ذات کی! - مفت آبروئے زاہد علامہ لے گیا
اک مغبچہ اتار کے عمامہ لے گئا - زاہد مے طہور بھی آخر شراب ہے
مجھکو تومنع کرتا ہے تو کبھ مجاز ہے - حسر میں ہم آویں گے زاہد اس تجمل سے
شہ کا سایہ نعلین ہر پر آفتابی ہے - اپس کی زلف کافر کیش کی جھلکار ٹک دکھلا
کہ زاہد بے خبر دم مارتا ہے پارسائی کا - زاہد یہ پاس شرع ہے جس میں نمک ہو تیز
کھاتا ہوں وہ کباب ڈبو کر شراب میں - کیا ایسے زہد سوں زاہد کو آنا
مزوری میں زہد کی بہشت پانا - پست ہے زاہد کوتاہ نظر کی فطرت
آنکھ اونچی لنجہ پوتہ پئ تو ندنہمہ لو
محاورات
- زاہد کا کیا خدا ہے ہمارا خدا نہیں
- فکر زاہد دیگر و سودائے عاشق دیگراست