بشیر کے معنی
بشیر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَشِیر }خوشخبری دینے والا، حضورﷺ کا نام
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صیغۂ اسم فاعل ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت اور گاہے بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٣٩ء میں "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(بَشَر خوشخبری دینا)","بشارت دہندہ","خوش خبری سُنانے والا","خوشخبری دینے والا","خوشخبری یا بشارت دینے والا","رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کا صفاتی نام","لقب رسول صلى الله عليه وسلم","مژدہ گو","نیک بات بتانے والا","نیک گو"],
بشر بَشِیر
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد ), اسم معرفہ ( مذکر - واحد ), اسم
اقسام اسم
- ["جنسِ مخالف : بَشِیرَہ[بَشی + رَہ]"]
- لڑکا
بشیر کے معنی
["|قرآن مجید خود اس کی شہادت دیتا ہے کہ ہم نے ہر گروہ میں ایک بشیر اور نذیر بھیجا۔\" (١٩٢٨ء، حیرت، مضامین، ٢٤٠)"]
[" امیر و مساکیں کے سچے ظہیر خدا کے وہ پیارے بشیر و نذیر (١٩٣٢ء، بے نظیر شاہ، کلام بے نظیر، ٣٢٤)"]
بشیر english meaning
messenger of glad tidings(dial.) evangelist [A ~ بشارت]a channela currentA messenger of good newsa streama water-courseharbinger of glad tidingsto bearto holdto keepto placeto sustainto wearBasheer
شاعری
- اگر مینھ زور سے برسا تو گل جائیں گی دیواریں
کہ اینٹیں ساری کچی ہیں بشیر احمد کے بھٹے کی - تھا ہم بزم دونوں کا ہردم و زبر
ہر اک آن محرم ہر اک دم بشیر - امیر و مسا کیں کے سچے ظہیر
خدا کے وہ پیارے بشیر و تذیر - امیر و مساکیں کے سچے ظہیر
خدا کے وہ پیارے بشیر و نذیر