بقول کے معنی

بقول کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بَقَوْل(واؤ لین) }

تفصیلات

iفارسی حرف جار |ب| اور عربی اسم |قول| کا مرکب ہے۔ اردو میں عام طور پر مضا عف الیہ سے مل کر استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٩ء میں "دیوان غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بحسب بیاں","حسب بیان","حسبِ بیان","مطابق قول","موافق قول","کہاوت کے بموجب","کہنے کے مطابق","کہنے کے موافق"]

اسم

متعلق فعل

بقول کے معنی

١ - کہنے کے مطابق، جیسا کہ(قائل نے) کہا ہے۔

 بقول احمد مختار سید ابرار نماز پر ہے قبول عمل کا دار و مدار (١٩١٢ء، شمیم، مرثیہ، ١١)

بقول english meaning

according to the saying or dictum (of)according togaitmovingpaceprecedurespeed

شاعری

  • غالب اپنا یہ عقیدہ ہے بقول ناسخ
    آپ بے بہرہ ہے جو معتقد میر نہیں
  • غالب اپنا یہ عقیدہ ہے بقول ناسخ
    آپ بے بہرہ ہے جو معنقد میر نہھیں
  • بقول احمد مختار سید ابرار
    نماز پر ہے قبول عمل کا دارومدار
  • دم ناک میں بقول زناں عاشقوں کے ہے
    بلنا بلا ہے موتی کا اس کے بلاق میں
  • بقول شاعر بنگالہ اظفری یوں رہ
    کہ کھانا گانٹھ کا ان سے نری سلام علیک
  • جرأت اوس کوچے کا وحشی ہے بقول میر سوز
    ہے تو دیوانا پر اپنے کام میں ہشیار ہے

Related Words of "بقول":