بوری کے معنی
بوری کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بو (واؤ مجہول) + ری }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |بودا| کا |الف| مبدل بہ |ی| بطور لاحقۂ تصغیر لگانے سے |بوری| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٥ء کو "ترجمۂ قران مجید" میں نذیر احمد کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک وزن تین من کا","بھنے اور صاف کئے ہوئے جو","بُھنے ہوئے چنے","تھیلی جس میں ساہوکار روپیہ رکھتے ہیں","چھوٹا بورا","دیکھئے: بورا"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : بورِیاں[بو (واؤ مجہول) + رِیاں]
- جمع غیر ندائی : بورِیاں[بو (واؤ مجہول) + رِیوں (واؤ مجول)]
بوری کے معنی
اڑتا ہے غبار تھپ تھپاؤ جو انہیں بالوکی یہ بوریاں ہیں انسان نہیں (١٩٤٦ء، سنبل و سلاسل، ١٨٥)
"آج کل بھی دور دراز دیہاتوں میں گندم تولی نہیں جاتی بلکہ ٹوپہ، بوری، پنڈ اور پٹروپہ وغیرہ سے ناپی جاتی ہے۔" (١٩٧٢ء، ماہنامہ، فکرو نظر، جنوری، ٥٣٢)
بوری english meaning
a gunny bag; a bag in which bankers keep rupeescounterfeitfeignedgunny bagmakednot naturalparched barleyrande
شاعری
- تجھ لب شکر بوری منے منگتا ہے جیو کھانے شکر
یک رج چکھا بہر خدا ہمنا کوں جیو بھاتی شکر - تمامی لوگ مجہ بوری کہیں ری
خرد گم کردہ و مجنوں کہیں ری - کوئی بوری ہوی کوئی دوانی
کسی کو ہوی دو بارہ زندگانی - بادم خود ہمدم ہشیار باش
صحبت اغیار بوری بات ہے
محاورات
- بانس ڈوبیں بوری تھا مانگے
- بوریا بغل میں دابنا
- بوریہ باف گرچہ بافندست نہ برندش بہ کار گاہ حریر
- بیل نہ کودا کودی گون (بوری) ۔ یہ تماشا دیکھے کون
- جنم نہ دیکھا بوریا سپنے آئی کھاٹ
- جنم نہ دیکھا بوریا سپنے آئے کھاٹ
- جیسی گئی تھیں ویسی آئیں‘ حق مہر کا بوریا لائیں
- دیکھے کو بوریہ۔ اور آوےپانچوں پیر
- سب کاموں میں (ہوں) بوری کون ہے لنڈوری
- عاقبت کے بوریے سمیٹنا