بوٹی کے معنی
بوٹی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بو (واؤ مجہول) + ٹی }{ بُو + ٹی }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |بوٹ| کے ساتھ |ی| بطور لاحقہ تصغیر لگانے سے |بوٹی| بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔, iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |بوٹا| کا |الف| مبدل بہ |ی| بطور لاحقۂ تصغیر لگانے سے |بوٹی| بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٦٥ء کو "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(س۔ وَٹکا)","پرند کا چھوٹا بچّہ جس کے ابھی پر نہ نکلے ہوں","پرندکا چھوٹا بچہّ","پھول پتی جو کسی کاغذ یا کپڑے وغیرہ پر بنائی جائے","پھول یا شگوفہ","چھوٹا بوٹا","چھوٹا پودا","چھوٹا جنگلی پودا جو دوائیوں کے کام آتا ہے","گوشت کا چھوٹا ٹکڑا","نہایت سُرخ"]
اسم
اسم تصغیر ( مؤنث - واحد ), صفت ذاتی
اقسام اسم
- ["جمع : بوٹِیاں[بو (واؤ مجہول) + ٹِیاں]","جمع غیر ندائی : بوٹِیوں[بو (واؤ مجہول) +ٹِیوں (واؤ مجہول)]"]
- جمع : بُوٹِیاں[بُو + ٹِیاں]
- جمع غیر ندائی : بُوٹِیوں[بُو + ٹِیوں (واؤ مجہول)]
بوٹی کے معنی
["\"اللہ میاں نے چیل کو بڑی تیز آنکھیں دی ہیں وہ بڑی دور سے گوشت کی بوٹی . دیکھ لیتی ہے۔\" (١٩٢١ء، لڑائی کا گھر، ٢٥)"]
پھول سے کم نہیں ہے باغ میں ہر ایک بُوٹی گل و بلبل میں محبت ہوئی یہ بُو پُھوٹی (١٩١٧ء، رشید، گلزار رشید، ٤٦)
"سانپ نیولے کو ڈس لیتا ہے تو نیولا بھاگا ہو جاتا ہے اور کوئی بوٹی کھ لیتا ہے۔" (١٩٠١ء، جنگل میں منگل، ٢٦٦)
بوٹیوں کے منتروں کے علم میں گو کہ پیدا ہو نہ کوئی ہوشیار (١٩٥٥ء، مدرا راکھشش، منور لکھنوی، ٩٤)
بھری بوٹیوں سے ردائے فلک بنی بیل خود کہکشاں کی سڑک (١٩٣٣ء، بے نظیر شاہ، کلام بے نظیر، ٣٤٧)
"یہ کیسی بہکی بہکی باتیں کرتی ہو بہن، بُوٹی پی کر آئی ہو کیا۔" (١٩٠٣ء، سرشار، پی کہاں، ٦٧)
بوٹی کے مترادف
بھنگ, پودا, سبزی, جڑی
بجیا, بھنگ, تکا, دوا, سبزی, گھاس, نبات, نباتات
بوٹی english meaning
flower or sprig of a plant[~ بوٹا DIM.]a small piece or slice of flesh or meatdrugsflowersherb or root used as drugindian hempIndian hemp [~بوٹا DIM]learningoriental sciencesrootsscholarshipslice of meatwestern or European sciences
شاعری
- سوا تمھارے کسی سے میں نے نہ رکھ کے روٹی پہ بوٹی کھائی
اگر نہ مانو اٹھاؤں تیسوں کلام صاحب ابھی منگا کر - یاجامہ جو وہ پہنے تو یہ نرم بدن ہے
لے ران میں چٹکی وہیں کمخواب کی بوٹی - گردش چشم فسوں ساز غضب چکر دے
بوٹی بوٹی کی پھڑک جان کو بسمل کردے - شوخ چنچل شریر ہے بے چین
بوٹی بوٹی پھڑک رہی ہے تری - قاتل سفاک کے ہاتھوں سے دل
قیمہ قیمہ بوٹی بوٹی ہوگیا - پہلے دیا دھتوار یعنی دکھا کے چیچا
شکرے کو جیسے بوٹی یہ کیا ہنر کیا ہے - اے مہوس دل کو حط شعلہ رو سے عشق ہے
آگ قائم یہاں بوٹی سے پارا ہوگیا - شرارت تھی بھری ہرجائی کی ایک ایک بوٹی میں
ہوئی سوکن گرفتار آخر اپنی ناک چوٹی میں - اکسیر کی ہے چٹکی جنگل کی بوٹی بوٹی
پھرتے ہیں خاک اڑاتے در دررسان والے
محاورات
- آنکھ کا لہو کی بوٹی ہونا
- آنکھوں کا لہو (کی بوٹی) ہوجانا
- آنکھیں لہو کی بوٹیاں ہونا
- اس کی بوٹی بوٹی پھڑکتی ہے
- ایمان دار کھائے بوٹی بے ایمان کھائے روٹی
- ایماندار کھائے بوٹی بے ایمان کھائے روٹی
- ایک بوٹی سو کتے
- بدن پر بوٹی چڑھنا
- بدن پر بوٹی نہ آنا
- بدن پر بوٹی نہ ہونا